اسلام امن کامذہب ہے، صرف کلمہ کا اقرار کافی نہیں اسے عملی زندگی میں لانا ہوگا۔ پروفیسر اخترالواسع

,

   

میری زندگی میں میرے باپ نے میری ترقی میں اہم رول ادا کیا، اور میں 1980 میں جامعہ ملیہ میں پروفیسر کی حیثیت سے منتخب ہوا اور 2016 تک اس خدمت کو انجام دیتے رہا، 2013 میں صدر جمھوریہ کے ہاتھوں مجھے اس ملک کے عظیم ایوارڈ سے نواز دیا گیا۔ 

انہوں نے اسلام کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ اسلام امن کا مذہب ہے، اور یہ کوئی نیا مذہب نہیں ہے کہ جسے حضرت محمد ﷺ لے آئے بلکہ اس اسلام کو اس زمین کے پہلے انسان جو پہلے نبی بھی تھے حضرت ادم علیہ السلام لے آئے۔ 

اور جب مسلمان کلمہ کا اقرار کرتا ہے اسے صرف اقرار کافی نہیں ہوتا ان تمام شرطوں کو ماننا پڑے گا جو اسلام رکھتا ہے۔ 

اور اسے اسکے تمام رسولوں، کتابوں، فرشتوں اور قیامت کے دن پر ایمان لانا پڑے گا۔ مسلمان یہ کہہ نہیں سکتا کہ میں صرف محمد ﷺ کو مانوں گا، اسے تمام چیزوں کو ماننا پڑے گا۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ گھروں میں دیواریں اونچی ہو تو یہ کوئی بری بات نہیں بلکہ دروازے کھلے رکھنے چاہیے۔ جس طرح سرحدیں دوری اور رکاوٹ پیدا کرنے کےلیے نہیں ہوتی بلکہ اپنی ایک پہچان بنانے کےلیے ہوتی ہے، اسی طرح اگر کسی سے سیاسی اختلاف ہو تو کوئی برائی کی بات نہیں ہمیں کہیں کہیں سے میل ملاپ کے رشتے کو قائم کرنا پڑے گا۔ 

جہاں تک غیر امن کا سوال یہ مذہبوں کی وجہ سے پیدا نہیں ہوتی بلکہ اس نفرت کی وجہ سے ہوتی ہے جو مذہب اور سیاست کے ذریعے پیدا کیا جاتا ہے اسسے آتی ہے۔

ویڈیو ضرور دیکھیں

YouTube video