اسمبلی کا بجٹ سیشن آئندہ ماہ کے آخر ہفتہ میں متوقع

,

   

عہدیداروں کی جانب سے تیاریاں، مطالبات زر کی تکمیل کا عمل بھی شروع

حیدرآباد۔13فروری(سیاست نیوز) تلنگانہ میں ریاستی بجٹ کی منظوری کیلئے بجٹ سیشن آئندہ ماہ کے دوسرے ہفتہ میں متوقع ہے کیونکہ جاریہ ماہ کے دوران ریاستی وزراء کی مصروفیات کے پیش نظر حکومت کی جانب سے بجٹ سیشن کو مارچ کے دوسرے ہفتہ میں منعقد کرنے پر غور کیا جا رہاہے ۔ بتایاجاتا ہے کہ حکومت تلنگانہ کی جانب سے بجٹ 2020-21 کے سلسلہ میں اسمبلی کے اجلاس کو طلب کرنے کے معاملہ میں ابھی کو قطعی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے لیکن تمام محکمہ جاتی کی جانب سے ریاستی حکومت کو بجٹ کے حصول کیلئے سفارشات روانہ کردی گئی ہیں اور متعلقہ محکمہ جات نے ان سفارشات کا جائزہ لیتے ہوئے مطالبات زر کی تیاری کا عمل بھی شروع کردیا ہے۔حکومت تلنگانہ نے مرکزی حکومت کی جانب سے منظور کئے گئے شہریت ترمیم قانون کی مخالفت کا فیصلہ کیا ہے اور کہا جار ہاہے کہ بجٹ سیشن کے دوران ہی سی اے اے کے خلاف اسمبلی میں قرارداد کی منظوری پر بھی غور کیا جا رہاہے تاکہ اس کے لئے کوئی علحدہ اسمبلی سیشن طلب کرنے کی ضرورت نہ پڑے۔ریاستی حکومت کی جانب سے بجٹ میں تخفیف اور محکمہ جات کے اخراجات میں کمی کے اشارے دیئے ہیں اورمحکمہ جات کو اس بات کی بھی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے مطالبات زر کو محدود رکھیں اور کوئی نئے منصوبہ کو نہ پیش کریں کیونکہ ریاست کی آمدنی میں کوئی نمایاں اضافہ ریکارڈ نہیں کیا گیا ہے اور نہ ہی مرکزی حکومت کی جانب سے ریاستی حکومت کو بقایاجات کی ادائیگی کے کوئی حالات نظر آرہے ہیں اسی لئے ریاستی حکومت کی جانب سے بجٹ کی تیاری انتہائی محتاط انداز میں کئے جانے کی توقع ہے اور کہا جا رہاہے کہ ریاست تلنگانہ کو مزید قرضہ جات کے حصول کااہل بنانے کی حکمت عملی تیار کی جا رہی ہے تاکہ ریاست تلنگانہ کو درکار فنڈس کے حصول کو ممکن بنایا جاسکے۔ذرائع کے مطابق مارچ کے دوسرے ہفتہ میں ریاستی حکومت کی جانب سے بجٹ پیش کرکے منظور کیاجائے گا اور یکم اپریل سے اس بجٹ پر عمل آوری کی جائے گی۔ حکومت نے عہدیداروں پر واضح کردیا کہ وہ فلاحی امور اور اسکیمات پر کوئی مفاہمت نہ کریں بلکہ جو فلاحی اسکیمات جاری ہیں ان کو برقرار رکھا جائے لیکن سکیمات پر عمل آوری کے لئے کئے جانے والے اخراجات کے علاوہ محکمہ جاتی اخراجات میں کمی لانے کے اقدامات کئے جائیں ۔ریاستی حکومت کی جانب سے بجٹ سیشن میں کی جانے والی تاخیر سے تلنگانہ بجٹ کے متعلق تجسس میں بھی اضافہ ہوتا جا رہاہے کیونکہ کہا جا رہا تھا کہ حکومت تلنگانہ کی جانب سے فروری کے پہلے یا دوسرے ہفتہ میں بجٹ پیش کیا جائے گا اور عہدیداروں کی جانب سے ماہ فروری کو نظر میں رکھتے ہوئے ہی بجٹ کی تیاری کی جاچکی ہے۔