اصلاح معاشرہ کے لیے علماء کو سرگرم عمل ہونے کی تلقین

   

جامعہ نظامیہ کا جلسہ تقسیم اسناد‘ عطائے خلعت و دستار بندی سے مفتی خلیل احمد شیخ الجامعہ کا خطاب
حیدرآباد7 ۔ فروری (پریس نوٹ) ہندوستانی مسلمانوں کی فکری قیادت کیلئے علماء کو دور جدید کے بدلتے تقاضوں سے پوری طرح واقف ہونا ضروری ہے۔ جب تک علماء علاقائی زبانوں اور جدید ذرائع ابلاغ سے واقف نہیں ہوں گے ‘برادران وطن اور عصری تعلیم یافتہ مسلم نوجوانوں کی صحیح معنوں میں رہنمائی نہیں کرسکیں گے۔ آج مسلم معاشرہ کے اندر جو خرابیاں آئی ہیں اس کو دور کرنا علماء کا فریضہ ہے۔ ازہر ہند جامعہ نظامیہ کے 148 ویں سالانہ جلسہ تقسیم اسناد‘ عطائے خلعت و دستار بندی سے خطاب کرتے ہوئے مفکر اسلام مولانا مفتی خلیل احمد شیخ الجامعہ نے یہ بات بتائی۔ سالانہ جلسہ کی صدارت مولانا سید شاہ علی اکبر نظام الدین حسینی صابری امیر جامعہ نظامیہ نے کی۔ جلسہ میں سینکڑوںکی تعداد میں طلباء و طالبات ‘ سرپرستوں کے علاوہ فارغین جامعہ ‘ قدیم طلبہ‘ مرد واخواتین کی کثیر تعداد شریک تھی۔ مولانا مفتی خلیل احمد نے کہا کہ دور حاضر میں جدید مسائل بڑھتے جارہے ہیں‘ اس سلسلہ میں ملت کی شرعی رہنمائی کیلئے فقہ اکیڈمی کے قیام کی تجویز زیر غور ہے۔ جامعہ نظامیہ نے 125 سالہ جشن تاسیس کے موقع پر جو 10 نکاتی پروگرام مرتب کیا تھا اس میں آڈیٹیوریم بھی شامل تھا جو تکمیل کے بالکل آخری مراحل میں پہنچ چکا ہے ۔ طلباء کے لئے دارالاقامہ قائم ہے ‘ طالبات کے لئے بھی دارالاقامہ کی شدید ضرورت ہے۔ جامعہ کی اسناد عثمانیہ یونیورسٹی حکومت کے پاس مسلمہ ہوچکی ہیں‘ جو کہ فارغین کیلئے خوش آئند ہے۔انہوں نے کہا کہ ہند و پاک میں پہلی مرتبہ قرات سبعہ و عشرہ پر مشتمل قرآن مجید کی جامعہ نظامیہ کے زیر اہتمام طباعت عمل میں لائی جاچکی ہے اور رسم اجراء بھی انجام دیا جارہا ہے ۔ حضرت شیخ الحدیث مولانا محمد خواجہ شریف کے وصال پر جامعہ ازہر اور دیگر مقامات سے اہل علم کے جو پیامات آئے ہیں وہ جامعہ کی علمی حیثیت بیان کرنے کیلئے کافی ہیں انہیں مجلہ انوار نظامیہ میں شامل کیا گیا ہے۔ مولانا ڈاکٹر محمد سیف اللہ نائب شیخ الجامعہ نے تعلیمی رپورٹ پیش کی ۔ مولوی سید احمد علی معتمد جامعہ نظامیہ نے مالی رپورٹ پیش کی۔ مولانا حافظ میر لطافت علی شیخ التفسیر جامعہ نظامیہ نے ’’تذکرہ شیخ الاسلام ؒ ‘‘ عنوان پر خطاب کیا ۔ سالانہ جلسہ کے موقع پر امتیازی درجہ سے کامیاب طلباء و طالبات کو 12 گولڈ میڈلس تقسیم کئے گئے ۔ سید جمیل الدین کامل الفقہ کو حضرت شیخ الاسلام حافظ محمد انوار اللہ فاروقی قدس سرہ بانی جامعہ نظامیہ گولڈ میڈل منجانب محمد مصلح الدین جاوید بتوسط بزم طلبا قدیم و محبان جامعہ(جدہ)‘ سید خواجہ معین الدین کامل الفقہ کو حضرت شاہ ولی اللہ صوفی محدث دہلویؒ گولڈ میڈل منجانب خانقاہ روضۃ الاصفیاء شاہ ولی اللہی ؒ سکندرآباد ۔ محمد ریحان بن محمد تسلیم انصاری‘ کامل الفقہ کو حضرت سید شاہ وجیہ اللہ حسینی قادری ملتانیؒ گولڈ میڈل منجانب حکیم مظفر علی سجاد ۔ سید انوار اللہ حسینی کامل الفقہ کو نواب احمد یار جنگ گولڈ میڈل منجانب مولوی سید خلیل احمد قادری معلم ریاضی جامعہ نظامیہ۔ عبد القادر تبریز فاضل کو حضرت شاہ آغامحمد داؤد ابوالعلائی ؒ گولڈ میڈل منجانب صدر کل ہندمجلس اتحاد المسلمین ۔ محمد ذاکر حسین فاضل کو حضرت شاہ عبدالعزیز صوفی محدث دہلوی گولڈ میڈل منجانب خانقاہ روضۃ الاصفیاء شاہ ولی اللہی ؒ سکندرآباد۔ محمد اسامہ فاضل کو حضرت شاہ عبد القادر صوفی محدث سکندرآباد، گولڈ میڈل منجانب خانقاہ روضۃ الاصفیاء شاہ ولی اللہی سکندرآباد ۔ محمد عبدالقادر حسین فاضل کو جناب سرتاج محمد خان مرحوم گولڈ میڈل منجانب جناب سراج محمد خان ‘ (صدر الحراء ایجوکیشنل سوسائٹی‘ جدہ) ۔ محمد مظہر فاضل کو حضرت علامہ سید شاہ ابراہیم ادیب رضویؒ گولڈ میڈل منجانب جناب سید شاہ محمود رضوی قادری عرف ارشاد ۔ اسماء ذیشان فاضل کو حضرت خواجہ محبوب اللہ شاہ علیہ الرحمہ گولڈ میڈل منجانب انتظامی کمیٹی درگاہ حضرت خواجہ محبوب اللہ شاہ ؒ ۔ اسماء عمر صدیقی فاضل کو حضرت امام سُبکی علیہ الرحمہ گولڈ میڈل منجانب صدر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین ، شاہانہ بیگم فاضل کو حکیم سجاد گولڈ میڈل منجانب حکیم مظفر علی سجاد دیا گیا ۔ ان کے علاوہ امتیازی درجہ سے کامیاب طلباء و طالبات کو انعامات بدست مہمانان خصوصی عطا کئے گئے ۔ سالانہ جلسہ میں اردو زبان میں تقریر فاضل دوم کے طالب علم محمد عفان حضرمی ، عربی زبان میں محمد جنید اور انگریزی زبان میں محمد عبدالعزیز عمر فاروقی نے کی ۔ حافظ و قاری محمد عبدالنور کی قرات کلام پاک سے جلسہ کا آغاز ہوا ۔ محمد حماد نے نعت شریف پیش کی ۔ مولوی سید احمد معتمد جامعہ نے شکریہ ادا کیا ۔