ریاض ( کے این واصف) : سعودی عرب میں نیشنل لیبر آبزرویٹری نے کہا ہے کہ گزشتہ پانچ برسوں کے دوران خانگی شعبہ کے سعودی ملازمین کی تنخواہوں میں اوسط اضافہ 45 فیصد تک پہنچ گیا۔2018 میں 6 ہزار600 ریال تنخواہ لینے والے سعودی ملازمین کو سال رواں میں 9 ہزار600 ریال مل رہے ہیں۔ ایس پی اے کے مطابق نیشنل لیبر آبزرویٹری نے تنخواہوں میں اضافے کے اسباب کے حوالے سے بتایا کہ’ سعودی وژن 2030 کے اقدامات و پروگراموں کے تناظر میں اقتصادی اصلاحات تنخواہوں میں اضافے کا بڑا سبب ہیں۔ علاوہ ازیں کورونا وبا کے دوران سرکاری اداروں کی جانب سے پرائیویٹ سیکٹر کیلئے کامیاب اعانتی پروگرام بھی تنخواہوں میں اضافے کی بڑی وجہ ہے۔خانگی شعبہ کو مسابقت میں آنے اور رہنے کیلئے دی جانے والی اعانت اور ترغیبات، لیبر مارکیٹ کی استعداد اور کشش میں بہتری بھی تنخواہوں میں اضافے کا باعث بن رہی ہے۔ نیشنل لیبر آبزرویٹری کے مطابق’ گزشتہ عرصے کے دوران 20 ہزار ریال سے زیادہ تنخواہیں لینے والے سعودی ملازمین کی تعداد میں 139 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔2018 میں ان کی تعداد 84 ہزار700 تھی جو 2023 میں بڑھ کر 2 لاکھ دو ہزار سات سو تک پہنچ گئی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ گزشتہ پانچ سال کے دوران 40 ہزار تنخواہیں پانے والے سعودیوں کی تعداد میں 172 فیصد اضافہ ہوا ہے۔2018 میں ان کی تعداد 16 ہزار تھی جو اب بڑھ کر 44 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔ اس کی بڑی وجہ سعودیوں شہریوں میں لیڈر شپ کوالٹی میں اضافہ توجہ طلب حد تک بڑھا ہے۔ بڑی کمپنیوں میں اعلی صلاحیت رکھنے والے سعودیوں کی طلب بڑھ رہی ہے۔