اقرا حسن چوہدری نے ہندو عقیدت مندوں کیلئے لوک سبھا میں آواز اٹھائی

   

نئی دہلی :پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں دو دن سے بجٹ پر بحث ہو رہی ہے۔ اس دوران سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے اراکین بجٹ پر مرکزی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ بجٹ پر پارٹی کے اعظم گڑھ کے ایم پی دھرمیندر یادو کی تقریر سب سے زیادہ سرخیوں میں آئی ہے۔ ان سب کے درمیان پارٹی کی سب سے کم عمر رکن پارلیمنٹ اقرا چودھری بھی خبروں میں ہیں۔ درحقیقت پارلیمنٹ میں اپنی پہلی تقریر میں اقرا چوہدری نے اپنے علاقے کے حوالے سے ایسے مطالبات کیے جس کا ہر طرف چرچا ہو رہا ہے۔کیرانہ سے سماج وادی پارٹی کی رکن پارلیمنٹ اقرا چودھری کو بولنے کا موقع ملا تو انہوں نے صرف اپنے علاقے کے مسائل کو اٹھایا۔ اقرا چوہدری نے سب سے پہلے کہا کہ وزارت ریلوے سے متعلق مختلف مسائل ان کے علاقے یعنی کیرانہ میں عرصہ دراز سے زیر التوا ہیں۔ ان کی تکمیل عام لوگوں کی سہولت کے لیے بہت ضروری ہے۔سب سے پہلے پانی پت، کیرانہ اور میرٹھ ریلوے روٹ کا کئی بار سروے ہو چکا ہے لیکن ابھی تک اس پر کام شروع نہیں ہوا ہے۔ ہریانہ اور اتر پردیش کو براہ راست جوڑنے کے لیے یہ بہت ضروری ہے۔اس کے بعد اقرا چوہدری نے علاقے اور عام لوگوں سے متعلق ایک اور مسئلہ اٹھایا۔ اقرا نے مزید کہا کہ ہریانہ اور یوپی کو جوڑنے کے علاوہ شاملی سے پریاگ راج، شاملی سے بشنو دیوی تک نئی ٹرینیں چلانا بہت ضروری ہے۔ لوگ ایک عرصے سے یہ مطالبہ کر رہے ہیں۔ پریاگ راج میں ہائی کورٹ کی موجودگی اور ویشنو دیوی ہندووں کے لیے ایک اہم یاتری مقام ہونے کی وجہ سے یہاں سے براہ راست رابطہ بہت ضروری ہے۔اقرا یہیں نہیں رکی انہوں نے مزید کہا کہ دہلی۔شاملی۔سہارنپور ریلوے روٹ پر جنڈھیری پھاٹک اور رام پور پھاٹک پر ریلوے پلوں کی تعمیر کا کام طویل عرصے سے زیر التوا ہے۔ ان دونوں کو تعمیر کرنا بہت ضروری ہے۔ اس کا بھی کافی عرصے سے مطالبہ تھا۔