تلنگانہ کی اسکیمات بے مثال، ٹی آر ایس قائد فرقان احمد کا بیان
حیدرآباد۔ 12 مارچ (سیاست نیوز) چیف منسٹر کے چندر شیکھر رائو اقلیتوں کی بھلائی اور ترقی کے بارے میں سنجیدہ ہیں جس کا ثبوت بجٹ میں اقلیتی بہبود کے لیے 1518 کروڑ روپئے کی منظوری ہے۔ ٹی آر ایس کے قائد محمد فرقان احمد نے آج میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ چیف منسٹر نے گزشتہ چھ برسوں میں اقلیتی بہبود کے لیے جو قدم اٹھائے اس کی مثال ملک کی کوئی اور ریاست پیش نہیں کرسکتی۔ گزشتہ سال کے مقابلے 143 کروڑ اضافی بجٹ مختص کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سنہرے تلنگانہ میں اقلیتوں کے چہرے پر خوشحالی اور اقلیتوں کی پسماندگی کا خاتمہ چیف منسٹر کی اولین ترجیح ہے۔ تعلیمی اور معاشی ترقی کے لیے مختلف اسکیمات کے علاوہ غریب لڑکیوں کی شادی کو آسان بنانے شادی مبارک، بیرونی ممالک میں اعلی تعلیم کے لیے اوورسیز اسکالرشپ اسکیم کے تحت 20 لاکھ روپئے کی امداد اور کے جی تا پی جی مفت تعلیم کے مقصد سے اقامتی اسکولوں کا جال پھیلایا گیا ہے۔ فرقان احمد نے کہا کہ ہندوستان کی کوئی بھی ریاست بہبودی سے متعلق تلنگانہ کی اسکیمات کی مثال پیش نہیں کرسکتی۔ کئی ریاستوں میں تلنگانہ کی اسکیمات کو اختیار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر حقیقی سکیولر قائد ہیں اور گزشتہ چھ برسوں میں امن و امان اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو فروغ حاصل ہوا۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں مسلمان کو وزارت داخلہ کا اہم قلمدان حوالے کرتے ہوئے چیف منسٹر نے مسلم اقلیت کی اہمیت کو تسلیم کیا ہے۔ فرقان احمد نے کہا کہ نوجوانوں کیلئے اقلیتی فینانس کارپوریشن سے سبسیڈی اور قرض کی فراہمی کے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ غریب نوجوانوں کو اون یور کار اسکیم کے تحت کار الاٹ کی گئی۔ فرقان احمد نے کہا کہ چیف منسٹر کی اقلیت دوستی کے نتیجہ میں ہر الیکشن میں اقلیتوں نے ٹی آر ایس کی تائید کی۔ انہوں نے کہا کہ فرینڈلی پولیسنگ کے تحت عوام کے ساتھ پولیس کا بہتر سلوک جرائم کی روک تھام میں مددگار ثابت ہوا ہے۔