الوارجن کی قیامگاہ پر طلباء تنظیموں کا احتجاج، سنگباری سے صورتحال کشیدہ

   

عثمانیہ یونیورسٹی طلباء جے اے سی کی برہمی،ایک کروڑ معاوضہ کا مطالبہ، زائد پولیس فورس تعینات

حیدرآباد۔/22 ڈسمبر، ( سیاست نیوز) فلم اسٹار الوارجن کی فلم ’ پشپا 2 ‘ کی ریلیز کے موقع پر پیش آئے بھگدڑ کے واقعہ پرجاری تنازعہ دن بہ دن شدت اختیار کررہا ہے۔ عثمانیہ یونیورسٹی طلباء جائنٹ ایکشن کمیٹی اور دیگر طلباء تنظیموں کی جانب سے آج جوبلی ہلز میں واقع الوارجن کی قیامگاہ کے روبرو احتجاج منظم کیا گیا۔ احتجاجیوں نے فلم اسٹار کی قیامگاہ پر سنگباری کی اور جبراً مکان میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ طلباء تنظیموں کے احتجاج کے سبب علاقہ میں کشیدگی پھیل گئی۔ بتایا جاتا ہے کہ بھگدڑ کے واقعہ میں فوت ہونے والی خاتون کی موت کیلئے الوارجن کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے نعرہ بازی کی گئی۔احتجاجیوں نے پسماندگان کو بطور معاوضہ ایک کروڑ روپئے ادا کرنے کا مطالبہ کیا۔ احتجاجیوں کی سنگباری کے نتیجہ میں مکان کے باہر موجود بعض اشیاء کو نقصان پہنچا۔ طلباء تنظیموں کے احتجاج کی اطلاع ملتے ہی زائد پولیس فورس کو طلب کرلیا گیا۔ احتجاج کے موقع پر الوارجن مکان میں موجود نہیں تھے ان کے ماما چندر شیکھر ریڈی اطلاع ملتے ہی فوری پہنچے اور خانگی سیکوریٹی عملے سے تفصیلات حاصل کیں۔ بتایا جاتا ہے کہ حملہ کے واقعہ کے سلسلہ میں جوبلی ہلز پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی جارہی ہے۔ الوارجن فلم کے بینفٹ شو کے موقع پر بھگدڑ کے واقعہ کے بعد سے تنازعات میں گھرے ہیں۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کل اسمبلی میں سندھیا تھیٹر کے پاس پیش آئے واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے فلم اسٹار کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ فلم اسٹار نے بعد میں چیف منسٹر کے بیان کے خلاف پریس کانفرنس کی جس پر طلباء تنظیمیں بھڑک اٹھیں۔ طلباء قائدین کا مطالبہ ہے کہ الوارجن متاثرہ خاندان کی مدد کریں۔ انہوں نے کہا کہ الوارجن نے آج تک بھی زیر علاج کمسن لڑکے کی عیادت نہیں کی ہے۔ احتجاج کے موقع پر مکان میں موجود الوارجن کے رشتہ دار باہر نہیں آئے اور خوف کے عالم میں زائد سیکوریٹی کو طلب کرلیا گیا۔ پولیس کے زائد دستے پہنچنے کے بعد صورتحال قابو میں آئی اور احتجاجیوں کو حراست میں لیا گیا۔ واضح رہے کہ 4 ڈسمبر کو فلم کے بینفٹ شو کے موقع پر بھگدڑ کا واقعہ پیش آیا تھا۔ پولیس نے اس واقعہ کے سلسلہ میں الوارجن کو گرفتار کیا لیکن ہائی کورٹ سے ضمانت مل گئی۔ چیف منسٹر کے بیان کے خلاف الوارجن کے ریمارکس پر عثمانیہ یونیورسٹی طلباء جے اے سی نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ فلم اسٹار نے غیرانسانی رویہ اختیار کیا جبکہ انہیں زیر علاج لڑکے کی عیادت کرنی چاہیئے تھی۔ احتجاج اور الوارجن کی قیامگاہ کے گھیراؤ کی کوشش کے بعد علاقہ میں زائد پولیس فورس کو تعینات کردیا گیا ہے۔ علاقہ میں موجود دیگر مکینوں نے پولیس سے تحفظ فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ الوارجن کے سیکوریٹی گارڈز کی جانب سے پولیس میں شکایت درج کی جارہی ہے۔ پولیس کے اعلیٰ عہدیداروں نے الوارجن کے مکان کا دورہ کرتے ہوئے صورتحال کا جائزہ لیا۔1