الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے غائب ہونے کی شکایت پر الیکشن کمیشن عہدیداروں کی طلبی

,

   

کرناٹک اسمبلی کے اسپیکر کا فیصلہ، کانگریس ارکان نے لاکھوں کی تعداد میں مشینوں کے غائب ہونے کا انکشاف کیا
حیدرآباد 31 مارچ (سیاست نیوز) کرناٹک قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر وشویشور ہیگڈے نے کہاکہ ریاست میں آزادانہ اور منصفانہ اسمبلی چناؤ کے بارے میں ارکان کے شبہات کا جواب دینے کے لئے وہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کے عہدیداروں کو طلب کریں گے۔ انتخابی اصلاحات پر مباحث کے دوران آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے سکریٹری اور سابق وزیر ایچ کے پاٹل نے دعویٰ کیاکہ 2016 ء اور 2018 ء کے درمیان 19 لاکھ الیکٹرانک ووٹنگ مشین لاپتہ پائے گئے۔ پاٹل نے 2018 ء میں قانون حق معلومات کے تحت جہدکار منورنجن ایس رائے کی جانب سے حاصل کردہ اطلاعات کی بنیاد پر اِن شبہات کا اظہار کیا۔ آر ٹی آئی جہدکار نے بھارت الیکٹرانکس لمیٹیڈ سے تفصیلات حاصل کی تھیں جو ای وی ایم مشینوں کو تیار کرتی ہے۔ پاٹل نے کہاکہ 10.26 لاکھ ای وی ایم مشین بھارت الیکٹرانکس لمیٹیڈ اور 9.29 لاکھ مشین الیکٹرانکس کارپوریشن آف انڈیا لمیٹیڈ سے غائب پائے گئے۔ یہ دونوں کمپنیاں الیکٹرانک ووٹنگ مشین تیار کرتی ہیں۔ کانگریس رکن نے دعویٰ کیاکہ 62183 الیکٹرانک ووٹنگ مشین جو بھارت الیکٹرانک لمیٹیڈ نے 2014 ء میں الیکشن کمیشن کو روانہ کیا تھا، لیکن کمیشن نے اِس کے موصول ہونے کی تصدیق نہیں کی۔ 27 مارچ 2018 ء کو آر ٹی آئی جہدکار نے ممبئی ہائیکورٹ میں مفاد عامہ کی درخواست داخل کی۔ دونوں کمپنیوں کی جانب سے دیئے گئے جواب کی بنیاد پر یہ درخواست دائر کی گئی۔ عدالت میں کہا گیا کہ 19 لاکھ ای وی ایم مشین غائب ہیں اور وہ الیکشن کمیشن کے قبضہ میں نہیں ہیں۔ الیکشن کمیشن نے آر ٹی آئی کی تفصیلات سے اختلاف کرتے ہوئے اعداد و شمار کو گمراہ کن قرار دیا۔ کرناٹک اسمبلی میں کانگریس رکن پاٹل نے کہاکہ اِس قدر بڑی تعداد میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کا غائب ہونا حیرت ناک ہے۔ اُنھوں نے مزید کہاکہ آر ٹی آئی کے تحت اِس بات کا انکشاف ہوا کہ بھارت الیکٹرانکس لمیٹیڈ کی جانب سے تیار کردہ 964270 الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور ای سی آئی ایل کی جانب سے تیار کردہ 929992 الیکٹرانک ووٹنگ مشین 2016 ء اور 2018 ء کے درمیان غائب تھے۔ 2014-15 ء میں بھارت الیکٹرانکس لمیٹیڈ نے 62183 مشینوں کی سربراہی کا دعویٰ کیا لیکن الیکشن کمیشن نے ایک بھی مشین وصول ہونے کی توثیق نہیں کی۔ الیکشن کمیشن کی تردید پر تبصرہ کرتے ہوئے کانگریس رکن نے کہاکہ کوئی بھی شخص اِن مشینوں کے غلط استعمال کے امکانات کو مسترد نہیں کرسکتا۔ الیکشن کمیشن کو چاہئے کہ وہ شبہات کو دور کرنے کے لئے وضاحت کرے۔ کانگریسی رکن کو سابق اسپیکر رمیش کمار اور سابق وزیر پریانک کھرگے کی تائید حاصل ہوئی۔ کھرگے نے کہاکہ میں نے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر کی حیثیت سے الیکشن کمیشن کو 2 مکتوب روانہ کئے تھے تاکہ وہ ماہرین کے ذریعہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کی جانچ کی اجازت دے۔ کھرگے نے 2 جنوری 2018 ء کو چیف الیکشن کمشنر اے کے جیوتی کو مکتوب روانہ کیا تھا۔ بی جے پی ارکان اسمبلی نے الیکشن کمیشن کے موقف کا دفاع کیا لیکن کانگریس نے الزامات پر کمیشن سے وضاحت کی مانگ کی۔ رمیش کمار نے کہاکہ الیکشن کمیشن کے علاوہ کوئی اور الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے لئے آرڈر نہیں دے سکتا اور کمیشن کے پاس تفصیلات ہونی چاہئے۔ اسپیکر نے مباحث کے اختتام پر ایوان کو یقین دلایا کہ وہ الیکشن کمیشن کے عہدیداروں کو اسمبلی طلب کریں گے تاکہ ارکان کے سوالات کا جواب دیا جائے۔ ر