امریکہ پر ایرانی حملے کا ہزار گنا شدت سے جواب دیا جائیگا : ٹرمپ

,

   

l ایران کا مقصد قاسم سلیمانی کی ہلاکت کا انتقام لینا ہے l جنوبی افریقہ میں خفیہ نیٹ ورکس چلانے کا ایران پر الزام

واشنگٹن: امریکی صدر کی جانب سے ایرانی نظام کو خبردار کرتے ہوئے دھمکی دی گئی ہیکہ اگر قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے انتقام کے طور پر امریکہ کو کسی طرح بھی نشانہ بنایا گیا تو اس کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔سلیمانی ایرانی پاسدارانی انقلاب کے بیرونی ونگ القدس فورس کا کمانڈر تھا۔ٹرمپ نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ ’’اخباری رپورٹوں کے مطابق ایران ممکنہ طور امریکہ کے خلاف کسی ہلاکت یا کسی اور حملے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ اس کا مقصد اپنے دہشت گرد کمانڈر سلیمانی کا انتقام لینا ہے جسے مستقبل میں حملے اور امریکیوں کے قتل کی منصوبہ بندی کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔ اس طرح کئی برسوں سے جاری قتل و غارت گری کے بازار کو مزید گرم کیا جانا تھا‘‘۔ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ ’’امریکہ پر ایران کے کسی بھی حملے کا جواب ایک ہزار گنا بڑا ہو گا”۔انٹیلی جنس رپورٹوں کے مطابق ایران جنوبی افریقہ میں امریکی خاتون سفیر لانا مارکس کے قتل کے منصوبے پر غور کر رہا ہے۔ یہ بات امریکی اخبار پولیٹیکو نے ٹرمپ انتظامیہ کے ایک ذمہ دار کے حوالے سے بتائی جو مذکورہ انٹیلی جنس معلومات کی جان کاری رکھتے ہیں۔ لینا مارکس کو امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی قریبی شخصیات میں سمجھا جاتا ہے۔پیر کوفوکس نیوز سے بات کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ پومپیو نے اس خبر پر تبصرے میں کہا کہ ’’ہم اس نوعیت کی رپورٹوں کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ ایران دنیا بھر میں دہشت گردی کو سپورٹ کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔ یہ (ایرانی) لوگ ماضی میں بھی یورپ اور دیگر مقامات پر اس نوعیت کی قتل کی کارروائیاں انجام دی ہیں‘‘۔

میڈیاکے مطابق تہران کی جانب سے امریکی خاتون سفیر کو ہلاک کرنے کی منصوبہ بندی ایرانی القدس فورس کے کمانڈر قاسم سلیمانی کے قتل کے جواب میں کی جا رہی ہے۔ سلیمانی رواں سال جنوری میں بغداد ہوائی اڈہ کے باہر امریکی فضائی حملے میں مارا گیا تھا۔امریکی ذمہ داران نے انکشاف کیا ہیکہ ایران جنوبی افریقہ میں وسیع پیمانے پر خفیہ نیٹ ورکس چلا رہا ہے۔دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کل پیر کے روز کہا کہ وہ ان اخباری رپورٹوں کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ ایران نے امریکی خاتون سفیر کو ہلاک کرنے کی منصوبہ بندی کی ہے۔ ادھر تہران نے ان معلومات کو بے بنیاد اور من گھڑت قرار دیا ہے۔امریکی نیوز ویب سائٹ پولیٹیکو کے مطابق دو امریکی ذمہ داران نے اپنی شناخت ظاہر کیے بغیر بتایا کہ انٹیلی جنس اداروں کو گذشتہ موسم بہار سے اس بات کا علم ہیکہ ایرانی حکومت ڈونالڈ ٹرمپ کی مقرتب خاتون سفیر کو قتل کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ تاہم حالیہ ہفتوں میں اس حوالے سے انٹیلی جنس معلومات نے مصدقہ صورت اختیار کر لی ہے۔ خود لانا مارکس کو بھی اپنی زندگی کے حوالے سے اس خطرے کا علم ہے۔پیر کوفوکس نیوز سے بات کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ پومپیو نے اس خبر پر تبصرے میں کہا کہ ’’ہم اس نوعیت کی رپورٹوں کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔