امریکی ارب پتیوں کو 2018ء میں 511 کروڑ ڈالرس کا نقصان

   

واشنگٹن۔ 9 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) کرۂ ارض پر اب تک جن لوگوں کو مالدار ترین شخصیات تصور کیا جاتا تھا، انہیں اب امریکہ میں کساد بازاری اور حالیہ شٹ ڈاؤن کے بعد 511 کروڑ ڈالرس کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ یہ وہی لوگ تھے جو صرف ایک ہفتہ قبل ’’بلومبرگ بلینائرس انڈیکس‘‘ میں موجود تھے جن کی تعداد 500 بتائی گئی ہے۔ 2012ء کے بعد انڈیکس میں آئے اس انحطاط کا یہ دوسرا واقعہ بتایا جارہا ہے۔ جیف بینروز، مارک زکربرگ، وانگ، جیانلین، پرنس الولید اور یہاں تک کہ اٹلی کے سابق وزیراعظم سلویویر لوسکونی بھی یوروپ کے ان ارب پتیوں میں شامل ہیں، جنہیں 2018ء کے دوران نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ ان تمام شخصیات کو 2018ء کے پہلے نصف میں کافی منافع بھی حاصل ہوا تھا۔ المونیم کے زبردست صنعت کار اولیگ ڈیریپاسکا اور توانائی کے لئے بے تاج بادشاہ سمجھے جانے والے لیونیڈ مکھیلسن ، جنیاڈی ٹمچنکو اور ویگیٹ الیکپیروف کو بھی خسارہ کی شکایت ہے۔ کہا جارہا ہے کہ 2018ء کا دوسرا نصف ہر کاروباری یا صنعت کار کیلئے غیریقینی رہا کیونکہ امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی جنگ نے شدت اختیار کرلی۔ گزشتہ سال جون میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے قائد کم جونگ کے درمیان سنگاپور میں ہوئی ملاقات نے بھی صنعتی حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑا دی تھی کیونکہ کوئی بھی یہ نہیں جانتا تھا کہ آنے والے کچھ دنوں میں کیا ہونے والا ہے لیکن ان تمام حالات اور نقصانات کے باوجود برازیل کے جارج پاؤلولیمان ہنوز برازیل کے امیر ترین شخص ہیں۔