امریکی بحری جہاز کو قبضہ میں لینے ایران پر امریکہ کاالزام

   

واشنگٹن : امریکی فوجی عہدیدار نے بتایا ہے کہ ایرانی بحریہ نے تہران اور امریکہ کے درمیان سخت کشیدگی کے دوران آبنائے ہرمز کے قریب لائبیریا کے جھنڈے والے تیل کے جہاز پر مختصر وقت کے لیے قبضہ کیا تھا۔امریکی خبر رساں ادارے اے پی کی رپورٹ کے مطابق امریکی فوج کی سینٹرل کمانڈ نے ایک بلیک اینڈ وائٹ ویڈیو شائع کی جس میں دکھایا گیا ہے کہ اسپیشل فورسز ایم وی ولا پر ہیلی کاپٹر سے ایک رسی کے ذریعے تیزی سے نیچے اتر رہے ہیں جن کی آخری پوزیشن شہر کے قریب متحدہ عرب امارات کے مشرقی ساحل سے دور خورفکن میں دکھائی دیتی ہے۔ایک امریکی فوجی اہلکار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ ایرانی بحریہ نے جہاز کو چھوڑنے سے قبل تقریباً 5 گھنٹوں کے لیے اسے قبضے میں لیے رکھا۔ان کا کہنا تھا کہ ویلا نے قبضے کے دوران یا اس کے بعد بھی کسی قسم کی مدد کے لیے کال نہیں کی۔اس آپریشن میں ملوث ایرانی ہیلی کاپٹر اسکورسکی ایس ایچ 3 دکھائی دے رہا تھا جسے سمندر کا بادشاہ (سی کنگ) بھی کہا جاتا ہے جو صرف ایران کی بحریہ ہی کے پاس ہے۔ایرانی بحریہ آبنائے ہرمز کے مشرقی کنارے پر خلیج عمان میں تمام آپریشنز دیکھتی ہے جہاں سے دنیا بھر کے لیے تیل کی تمام تجارت کا بیس فیصد حصے کا گزر ہوتا ہے۔سینٹرل کمانڈ نے بتایا کہ دو دیگر ایرانی بحری جہازوں نے بھی اس قبضے میں حصہ لیا۔تاہم امریکی فوجی عہدیداروں نے ایران کی جانب سے جہاز کو ضبط کرنے کی کوئی وجہ پیش نہیں کی گئی۔دوسری جانب ایران کے سرکاری میڈیا اور عہدیداروں نے فوری طور پر اس کارروائی کو تسلیم نہیں کیا اور نہ ہی اس کی کوئی وجہ پیش کی۔متحدہ عرب امارات، جو جزیرہ نما عرب پر واقع سات ممالک پر مشتمل امریکہ کا اتحادی خطہ ہے، کے حکام نے معاملے پر رائے دینے کی درخواست کا کوئی جواب نہیں دیا۔