غزہ : 29 جون ( ایجنسیز ) غزہ کے شعبہ صحت کے کارکنوں نے کہا ہے کہ اسرائیل کے فضائی حملوں میں سنیچر کو دن اور رات کے وقت حملوں میں کم سے کم 72 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق یہ حملے ایک ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب 21 ماہ سے جاری تصادم میں جنگ بندی کے امکانات پیدا ہوئے ہیں۔رپورٹ کے مطابق ایک حملے کا نشانہ خان یونس کے قریب موواسی کیمپ میں تین بچے اور ان کے والدین بنے۔ان کے رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ وہ اس وقت حملے کی زد میں آئے جب وہ سو رہے تھے۔بچوں کی دادی سوید ابو تیمہ نے روتے ہوئے کہا کہ ’ان بچوں نے ان کا کیا بگاڑا تھا، ان کا قصور کیا تھا۔‘دوسرے رشتہ دار ان کے خون ا?لود چہروں کو چومتے رہے جب کہ کچھ نے ان کی لاشوں پر پھول رکھے۔شفا ہسپتال کے حکام کا کہنا ہے کہ ایک اور حملے میں غزہ کے فلسطین سٹیڈیم کے قریبی علاقے میں 12 افراد ہلاک ہوئے، جہاں جنگ کی وجہ سے بے گھر ہونے والے لوگوں نے پناہ لے رکھی ہے۔الاہلی ہسپتال کا کہنا ہے ہفتہ کو دن کے وقت ہونے والے ایک حملے میں 11 افراد ہلاک ہوئے جن کی لاشیں ہسپتال لائی گئیں۔ہسپتال کے مطابق ’ایک اور حملہ مشرقی غزہ کے علاقے میں اس مقام پر کیا گیا جہاں لوگ جمع تھے جس میں پانچ بچوں سمیت آٹھ افراد ہلاک ہوئے جبکہ بوریجی پناہ گزین کیمپ پر حملے میں دو افراد جان سے گئے۔‘دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعے کو صحافیوں سے گفتگو میں امکان ظاہر کیا تھا کہ غزہ کے معاملے پر کام کر رہے ہیں اور اگلے ہفتے کے دوران جنگ بندی کا معاہدہ ہو سکتا ہے۔اس حوالے سے ہونے والے اقدامات سے واقفیت رکھنے والے ایک سرکای عہدیدار نے شناخت ظاہر نہ کرتے ہوئے اے پی کو بتایا کہ اسرائیل کے وزیر برائے تزویراتی امور ران ڈرمر اگلے ہفتے واشنگٹن پہنچ رہے ہیں جہاں غزہ میں جنگ بندی، ایران اور بعض دوسرے امور پر بات چیت ہو گی۔اسرائیل اور حماس کے درمیان بالواسطہ مذاکرات ایک بار پھر ہو رہے ہیں، جن کا سلسلہ مارچ میں اس وقت بند ہو گیا تھا جب اسرائیل نے پہلے مرحلے کی جنگ بندی کو توڑتے ہوئے حملے شروع کر دیے تھے جس سے غزہ میں انسانی المیہ مزید بڑھا۔
اسرائیلی فوج نے غزہ میں حماس کے کمانڈر کوشہید کردیا
یروشلم، 29 جون (یو این آئی) اسرائیلی فوج نے غزہ شہر میں ایک فضائی حملے میں حماس کے ایک سینئر کمانڈر کو شہیدکر دیا ہے ۔فوج کے مطابق کمانڈر حماس کی فوجی تیاریوں اور 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل پر حملے کی منصوبہ بندی میں اہم کردار ادا کر رہا تھا۔اسرائیلی ڈیفنس فورسز نے ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا کہ حکم محمد عیسیٰ العیسیٰ جمعہ کی شام صابرہ کے علاقے میں ایک حملے میں مارا گیا۔ یہ کارروائی اسرائیل کی داخلی سلامتی ایجنسی شن بیٹ کے تعاون سے کی گئی۔فوج کے مطابق العیسیٰ حماس کے عسکری ونگ کا بانی رکن تھا اور اس نے 7 اکتوبر 2023 کو جنوبی اسرائیل پر حملے کی منصوبہ بندی اور اس پر عمل درآمد میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ اس حملے میں تقریباً 1200 افراد ہلاک ہوئے تھے اور 200 سے زائد افراد کو غزہ لے جایا گیا تھا۔بیان کے مطابق، العیسیٰ حال ہی میں حماس کے عسکری ونگ کے کامبیٹ سپورٹ ہیڈ کوارٹر کا سربراہ تھا، جہاں وہ اسرائیلی شہریوں اور فوجیوں پر فضائی اور سمندری حملوں کی نگرانی کرتا تھا۔ وہ تنازع کے دوران حماس کے فوجی ڈھانچے کی تعمیر نو کی کوششوں میں بھی شامل تھا۔حماس نے ابھی تک اسرائیل کے اس دعوے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے ۔