وزارت خارجہ ترجمان کا شدیدرد عمل ۔ کینیڈا کے سفارتکار کو طلب کرتے ہوئے شدید اعتراض درج کروایا گیا
نئی دہلی : ہندوستان نے وزیر داخلہ امیت شاہ کے خلاف کینیڈا کے ایک وزیر کی جانب سے خالصتانی عناصر کے خلاف کارروائیوں کا حکم دئے جانے سے متعلق الزام کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے اور واضح کیا کہ اس بیان پر شدید رد عمل کا اظہار کرنے کیلئے کینیڈا کے ایک سفارتکار کو دفتر خارجہ میں طلب کیا گیا تھا ۔ کینیڈا کے نائب وزیر امور خارجہ ڈیوڈ موریسن نے اپنے ملک میںعوامی سلامتی اور قومی سکیوریٹی سے متعلق اسٹانڈنگ کمیٹی کے ارکان سے خطاب کرتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ امیت شاہ نے کینیڈا میںخالصتانی دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا ہے ۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ کینیڈا ہائی کمیشن کے ایک نمائندے کو کل طلب کرتے ہوئے ایک سفارتی نوٹ حوالے کیا گیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ نوٹ میں یہ پیام دیا گیا ہے کہ حکومت ہند انتہائی سختی سے وزیر داخلہ امیت شاہ کے تعلق سے دئے گئے بے بنیاد حوالے کو مسترد کرتی ہے ۔ کینیڈا نے یہ اعتراف کیا ہے کہ اس کے عہدیداروں نے واشنگٹن پوسٹ کو حساس اطلاعات کا افشاء کیا تھا اور وزارت خارجہ نے خبردار کیا ہے کہ اس طرح کی حرکتوں کے دونوںملکوں ہندوستان اور کینیڈا کے تعلقات پر شدید اثرات مرتب ہونگے ۔ انہوں نے کہا کہ کینیڈا کے اعلی عہدیداروں کی جانب سے بین الاقوامی میڈیا کو عمدا بے بنیاد اطلاعات کا افشاء کرنا حکومت کناڈا کے سیاسی ایجنڈہ اور طریقہ کار کو ظاہر کرتا ہے اور یہی بات ہندوستان طویل وقت سے کہتا آیا ہے ۔ اس طرح کی غیر ذمہ دارانہ حرکات کے باہمی تعلقات پر سنگین اثرات مرتب ہونگے ۔ ان اطلاعات پر کہ کینیڈا نے ہندوستان کو چین ‘ شمالی کوریا ‘ روس اور ایران کی صف میںکھڑا کرتے ہوئے نیشنل سائبر خطرہ کے جائزہ میں اپنا مخالف قرار دیا ہے وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ یہ بھی ایک ثبوت ہے کہ کسی شواہد کے بغیر الزامات عائد کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھی کینیڈا کی جانب سے ہندوستان کو نشانہ بنانے کی حکمت عملی کی ایک علامت ہے ۔ پہلے بھی کہا جاچکا ہے کہ کینیڈا کے اعلی عہدیداروں نے کھلے عام اعتراف کیا کہ وہ ہندوستان کے خلاف رائے عامہ ہموار کرنا چاہتے ہیں۔ دیگر مواقع کی طرح اس بات کے الزامات بھی کسی ثبوت یا شواہد کے بغیر ہی ہیں۔ وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ ہندوستان کے کچھ قونصل خانہ کے عہدیداروں کو حکومت کینیڈا کی جانب سے مطلع کیا گیا ہے کہ وہ ( عہدیدار ) نگرانی میںہیںاور کینیڈا کا یہ عمل سفارتی اصولوں کے مغائر ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہندوستان اس کارروائی کو اپنے سفارتکاروں کو ہراسانی اور دھمکی سمجھتا ہے ۔