انتخابات کے ضابطہ اخلاق پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایت: کلکٹر راہول راج

   

میدک۔ یکم اکٹوبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)ضلع کلکٹر و ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر راہول راج نے کہا کہ ریاستی الیکشن کمیشن کی جانب سے مقامی اداروں کے انتخابات کے شیڈول کے اعلان کے ساتھ ہی انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہوگیا ہے اور اس پر سختی سے عمل کرنا تمام عہدیداروں کی ذمہ داری ہے۔ کلکٹر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ میدک ضلع میں جملہ 21 منڈلوں، 492 گرام پنچایتیں اور 4220 وارڈز پر انتخابات منعقد ہوں گے جن میں 21 زیڈ پی ٹی سی، 190 ایم پی ٹی سی اور سرپنچ کے عہدے شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ضلع میں جملہ ووٹروں کی تعداد 5,23,327 ہے جن میں 2,51,532 مرد، 2,71,787 خواتین اور دیگر 8 شامل ہیں۔ کلکٹر نے بتایا کہ پہلے مرحلہ میں میدک ریونیو ڈویڑن کے 10 منڈلات میں 99 ایم پی ٹی سی اور 10 زیڈ پی ٹی سی حلقوں پر انتخابات ہوں گے، جب کہ دوسرے مرحلہ میں نرساپور ڈویڑن کے 5 اور تپران ڈیویژن کے 6 منڈلوں میں 91 ایم پی ٹی سی اور 11 زیڈ پی ٹی سی نشستوں پر پولنگ ہوگی۔ گرام پنچایت انتخابات بھی دو مرحلوں میں ہوں گے جن کے لئے تفصیلی شیڈول جاری کیا گیا ہے۔ کلکٹر نے بتایا کہ ضلع میں 1052 پولنگ اسٹیشن قائم کئے جائیں گے اور 2846 بیلٹ بکس تیار رکھے گئے ہیں جبکہ 6600 عملے کو تربیت دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی شکایات کی یکسوئی کیلئے کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے جس کا نمبر 9391942254 ہے۔ کلکٹر نے سیاسی جماعتوں کو ہدایت دی کہ جلسے، ریالیاں اور انتخابی مہم ضابطہ اخلاق کے تحت ہی منعقد کریں۔ رات 10 بجے سے صبح 6 بجے تک لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر پابندی ہوگی اور مذہبی مقامات یا پولنگ مراکز کے 100 میٹر کے اندر سیاسی جلسوں کی اجازت نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کے دوران بغیر ثبوت کے 50 ہزار روپئے سے زیادہ نقد رقم لے جانا ممنوع ہوگا، خلاف ورزی پر رقم ضبط کرلی جائے گی اور انتخابی کمیشن کے رہنمایانہ خطوط کے مطابق کارروائی ہوگی۔ ضلع کے تمام عہدیدار روزانہ کی رپورٹ پیش کریں گے۔ اس موقع پر ایڈیشنل کلکٹر ناگیش، ایڈیشنل ایس پی مہندر، زیڈ پی سی ای او ایلاّییا، ضلع پنچایت آفیسر یادیا اور میڈیا نمائندے موجود تھے۔انھوں نے آخر میں بتایا کہ الیکشن کوڈ کا نفاذ صرف رورل علاقوں میں ہوگا۔شہری علاقوں میدک۔راما ئم پیٹ نرساپور۔اور توپران بلدی حدود شامل نہیں ہونگے۔