اندرون ایک ہفتہ تلنگانہ کابینہ میں توسیع کا امکان

   

7 یا 10 فبروری کو حلف برداری ممکن ۔ چیف منسٹر کے سی آر اچھے مہورت کے منتظر
حیدرآباد 3 فبروری ( این ایس ایس ) میڈیا کی قیاس آرائیوں اور اپوزیشن کی تنقیدوں کے دوران یہ امید کی جا رہی ہے کہ تلنگانہ کابینہ میں ایک ہفتے کے وقت میں توسیع کی جاسکتی ہے ۔ کہا جا رہا ہے کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راو ‘ جو کسی بھی کام کیلئے مہورت اور اچھے وقت کے منتظر ہوا کرتے ہیں ‘ کابینی توسیع کیلئے مناسب وقت کے منتظر ہیں۔ ذرائع ابلاغ کی اطلاع کے بموجب اگر چیف منسٹر اچھا دن اور مہورت سمجھیں تو 7 فبروری یا پھر 10 فبروری کو کابینہ میں توسیع کی جاسکتی ہے ۔ کابینی توسیع کی امیدیں اس لئے بھی تقویت پا رہی ہیں کیونکہ چیف منسٹر نے اتوار کو یادادری گٹہ مندر کا نہ صرف فضائی سروے کیا اور وہاں جاری تعمیراتی کاموں کا خود معائنہ بھی کیا بلکہ انہوں نے مندر میں پوجا بھی کی ۔ کہا جا رہا ہے کہ 18 فبروری کو 15 ویں فینانس کمیشن کی جانب سے ریاست کا دورہ کیا جانا والا ہے تاکہ ریاست کیلئے معاشی سفارشات کی جاسکیں۔ اس دورہ کے پیش نظر اگر کے سی آر کو کوئی اچھا مہورت مل گیا تو وہ کابینہ میں توسیع کرسکتے ہیں۔ ایک طرف برسر اقتدار پارٹی کے قائدین میں ناراضگی ہے کہ کابینہ کی توسیع میں غیر معمولی تاخیر کی جا رہی ہے تو دوسری جانب اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے بھی چیف منسٹر کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ چیف منسٹر کابینہ میں توسیع سے عمدا گریز کر رہے ہیں اور ایسا کرنا دستور کی خلاف ورزی ہے ۔ ریاست میں 7 ڈسمبر کو اسمبلی انتخابات کیلئے پولنگ ہوئی تھی اور 11 ڈسمبر کو نتائج کا اعلان کردیا گیا ۔ 17 جنوری کو ارکان کو رکنیت کا حلف دلایا گیا ۔