راجیو ابھئے ہستم چیکس کی تقسیم، ریونت ریڈی چیف منسٹر تلنگانہ کا خطاب
حیدرآباد۔26۔اگسٹ(سیاست نیوز) ریاستی حکومت آئندہ 10تا15یوم کے دوران ریاست کی تمام یونیورسٹیز میں وائس چانسلرس کے تقررات کو یقینی بنائے گی اور تمام یونیورسٹیز میں مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کے عمل کو جلد ہی مکمل کیا جائے گا۔ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے آج سیکریٹریٹ میں منعقدہ راجیو گاندھی ابھئے ہستم کے چیکس کی تقسیم کے لئے منعقدہ تقریب کے دوران یہ بات کہی ۔ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے کہا کہ ریاستی حکومت نے بے روزگاری کے خاتمہ اور طلبہ کی توقعات کو پورا کرنے کے لئے راجیو گاندھی ابھئے ہستم پروگرام کا آغاز کیا ہے اور اس پروگرام کے تحت سیول سروسز میں پریلمس میں کامیابی حاصل کرنے والے 135 امیدواروں کو ایک لاکھ روپئے کے چیکس حوالے کئے گئے ۔ چیف منسٹر نے اس تقریب سے خطاب کے دوران کہا کہ علحدہ ریاست تلنگانہ کے خواب کو طلبہ کی جدوجہد نے پورا کیا ہے اور طلبہ کی اس کامیاب جدوجہد کے باوجود حکومت کی جانب سے انہیں مسلسل نظرانداز کیا جاتا رہا ہے لیکن اب کانگریس نے اقتدار حاصل کرنے کے بعد ریاست تلنگانہ میں بے روزگاری کے خاتمہ اور طلبہ کو سہولتوں کی فراہمی کے اقدامات کا فیصلہ کیا ہے۔ مسٹر اے ریونت ریڈی نے کہا کہ حکومت نے تلنگانہ میں سرٹیفکیٹ کورسس کی جامعات کے ساتھ ساتھ اب اسکل یونیورسٹی کے قیام کا فیصلہ کیا ہے تاکہ نوجوانوں کو ہنر مند بناتے ہوئے بیروزگاری کے خاتمہ کو یقینی بنایا جاسکے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت تلنگانہ نے ینگ انڈیا اسکل یونیورسٹی کے قیام کو منظوری دی ہے جو کہ آئندہ تعلیمی سال کے دوران 20 ہزار نوجوانوں کو مختلف ہنر سکھانے کے لئے تربیت کی فراہمی کا آغاز کرے گی۔ چیف منسٹر نے کہا کہ اولمپکس کھیلوں میں ہندستان کا مظاہرہ حسب توقع نہیں رہا جو کہ افسوسناک ہے اسی لئے ریاستی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ینگ انڈیا اسپورٹس یونیورسٹی کے قیام کا فیصلہ کیا ہے تاکہ مستقبل میں عالمی معیار کے کھیلوں میں تلنگانہ کے نوجوانوں کو تیار کیا جاسکے۔ مسٹر اے ریونت ریڈی نے کہا کہ حکومت نے اقتدار میں آنے کے بعد 30ہزار جائیدادوں پر تقررات کی فراہمی کو یقینی بنایا اور مزید 35ہزار جائیدادوں پر تقررات کے لئے اعلامیہ جاری کیا گیا ہے۔ انہو ںنے بتایا کہ حکومت کی جانب سے نوجوانوں کے مستقبل کو تابناک بنانے کے لئے متعدد اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ چیف منسٹر نے اس موقع پر کہا کہ پریلمس میں کامیاب ہونے والے امیدواروں کو ہی نہیں بلکہ مینس میں کامیابی حاصل کرنے والے یو پی ایس سی امیدواروں کو بھی حکومت کی جانب سے ایک لاکھ روپئے جاری کئے جائیں گے۔ انہوں نے امیدوارو ںکو مشورہ دیا کہ وہ حکومت کی کارکردگی کا اپنے نظریات کی بنیاد پر جائزہ لیں دوسروں کے بہکاوے میں آتے ہوئے حکومت کے خلاف مظاہرہ کرنے سے گریز کرتے ہوئے صورتحال کا جائزہ لیں۔ انہو ںنے بتایا کہ حکومت تلنگانہ کی جانب سے نوجوانوں کو روزگار سے مربوط کرنے کے لئے کئے جانے والے اقدامات کے طور پر ینگ انڈیا اسپورٹس یونیورسٹی قائم کی گئی اور اس یونیورسٹی کا صدرنشین آنند مہندرا کو بنانے کا فیصلہ کیاگیا ہے تاکہ صنعتی اداروں کی ضرورت کو صنعتکار کی حیثیت سے وہ محسوس کرتے ہوئے نوجوانوں کے لئے کورسس روشناس کروانے کے اقدامات کریں۔ مسٹر اے ریونت ریڈی نے کہا کہ نوجوانوں کو ورغلاتے ہوئے بعض لوگ حکومت کے خلاف مہم شروع کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور ان کی یہ تاریخ رہی ہے کہ وہ نوجوانوں بالخصوص طلبہ کو ورغلاتے ہوئے اپنے مفادات
حاصل کرتے ہیں۔انہو ںنے نوجوانوں کو مشورہ دیا کہ وہ انہیں اپنا بڑا بھائی سمجھیں اور وہ بڑے بھائی کی حیثیت سے امیدواروں کو مشورہ دے رہے ہیں کہ وہ مینس کی تکمیل تک کسی اور شئے پر توجہ نہ دیں بلکہ محض تعلیم حاصل کرنے کو اپنا نشانہ بناتے ہوئے اپنے ہدف پر نگاہیں مرکوز رکھیں۔انہوں نے بتایا کہ حکومت تلنگانہ ملک کو درپیش ضرورتوں کے مطابق نوجوانو ںکو تیار کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے ۔چیف منسٹر پریلمس میں کامیاب امیدوارو ںکو اپنے خاندان اور اپنی ریاست کا نام روشن کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اپنے نشانہ کے حصول تک کسی بھی طرح کی لغویات کا شکار نہ ہوں۔مسٹر اے ریونت ریڈی نے ریاست میں موجود اقامتی اسکولوں کے ہاسٹلس کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے اقامتی اسکولوں میں موجود سہولتوں کو بہتر بنانے کے لئے انٹگریٹیڈ اسکولوں کی تعمیر کا فیصلہ کیاہے تاکہ تمام طبقات کے اقامتی اسکولوں کو یکجا کرتے ہوئے طلبہ کے لئے بہترین اعلیٰ معیاری سہولتوں کی فراہمی کے اقدامات کو یقینی بنایا جاسکے۔چیف منسٹر نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ہر حلقہ اسمبلی میں ایک انٹگریٹیڈ اسکول کے قیام کا منصوبہ ہے جہاں طلبہ کو ہر طرح کی معیاری سہولتیں فراہم کی جائیں گی اور انہیں اعلیٰ تعلیمیافتہ بنانے کے اقدامات کئے جائیں گے۔سیکریٹریٹ میں منعقدہ اس پروگرام میں چیف منسٹر اے ریونت ریڈی کے علاوہ ڈپٹی چیف منسٹر مسٹر ملو بھٹی وکرمارک‘ریاستی وزیر حمل و نقل مسٹر پونم پربھاکر‘ رکن پارلیمنٹ مسٹر جی ومشی کرشنا ‘ رکن اسمبلی مسٹر ویویک وینکٹ سوامی ‘کے علاوہ متعلقہ محکمہ جات کے عہدیداران موجود تھے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ حکومت کی جانب سے تمام طلبہ کے مسائل کے حل کو یقینی بنایا جائے گا لیکن طلبہ کو اپوزیشن جماعتوں کی سازشوں کا شکار ہوتے ہوئے حکومت کے خلاف احتجاج سے گریز کرنا چاہئے ۔3