انگریزی میڈیم اسکولس میں اردو کلاس شروع کرنے کی تجویز

   

آئندہ تعلیمی سال سے باضابطہ تعلیم کا آغاز ، تلنگانہ اسٹیٹ اردو اکیڈیمی کا منصوبہ
حیدرآباد۔13مارچ(سیاست نیوز) تلنگانہ ریاستی اردو اکیڈمی کی جانب سے ایسے انگریزی میڈیم اسکولوں میں جہاں اردو کی تعلیم کا انتظام نہیں ہے ان اسکولوں میں اردو کلاسس کے آغاز کا منصوبہ زیر غور ہے اور کہا جا رہاہے کہ آئندہ تعلیمی سال کے آغاز سے قبل اردو اکیڈمی کی جانب سے اس اسکیم کو روشناس کروائے جانے کا امکان ہے ۔ حکومت تلنگانہ کی جانب سے ریاست میں اردو کو دوسری سرکاری زبان قرار دیئے جانے کے بعد تمام اضلاع اور کابینی وزراء کے دفاتر میں ارد و عہدیداروں کے تقرر کے علاوہ کوئی عملی اقدامات نہیں کئے گئے تھے اسی لئے اکیڈمی کی جانب سے انگریزی میڈیم اسکولوں میں جہاں اردو نہیں پڑھائی جاتی ہو ان اسکولو ںمیں اگر 50 سے زائد طلبہ اردو تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں تو انہیں اردو تعلیم کی فراہمی کے سلسلہ میں اقدامات کے طور پر اس منصوبہ کو روشناس کروائے جانے کی حکمت عملی تیار کی جا رہی ہے اور کہا جا رہاہے کہ اس اسکیم کے تحت اردو اکیڈمی کی جانب سے صرف اساتذہ فراہم کئے جائیں گے جبکہ انفراسٹرکچر وغیرہ اسکول کا ہی ہوگا اسی لئے اس اسکیم سے ریاستی اردو اکیڈمی پر کوئی خاص بوجھ عائد نہیں ہوگا بلکہ تحفظ اور ترویج و اشاعت کیلئے موجود تلنگانہ ریاستی اردو اکیڈمی کے بجٹ سے ہی اس اسکیم کو شروع کیا جاسکتا ہے ۔

ذرائع کے مطابق تلنگانہ ریاستی اردو اکیڈمی نے ابتداء میں اس منصوبہ کو ریاست کے دو اضلاع میں پائلٹ پراجکٹ کے طور پر شروع کرنے کا منصوبہ تیار کیا تھا لیکن بعد از مشاورت اس منصوبہ کو تعلیمی سال 2019-20 سے قابل عمل بنانے کے اقدامات کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ خانگی انگریزی میڈیم اسکولو ںمیں تعلیم حاصل کر رہے طلبہ جو اردو بھی سیکھنا چاہتے ہیں ان کے لئے موقع فراہم کیا جاسکے ۔ بتایاجاتا ہے کہ اس سلسلہ میں اقدامات صدرنشین تلنگانہ ریاستی اردو اکیڈمی جناب رحیم الدین انصاری کے زیر غور ہیں اور اس منصوبہ کو عملی جامہ پہنانے کے سلسلہ میں وہ شخصی دلچسپی لے رہے ہیں ۔ تلنگانہ ریاستی اردو اکیڈمی کی جانب سے ایسے انگریزی میڈیم اسکولو ںمیں جہاں اردو نہیں پڑھائی جاتی ان اسکولوں میں اردو تعلیم کا انتظام کیا جاتا ہے اور سالانہ امتحانات کے دوران امتحان منعقد کرتے ہوئے طلبہ کو سند عطا کی جاتی ہے تو ایسی صورت میں اردو داں طبقہ کی تعداد میں بھاری اضافہ کی توقع کی جاسکتی ہے ۔ حکومت تلنگانہ کی جانب سے ریاست میں اردو زبان کے فروغ کیلئے کئے جانے والے اقدامات کے سلسلہ میں تیار کردہ اس منصوبہ کی شروعات اردو کے درخشاں مستقبل کی علامت ثابت ہوسکتی ہے اور اردو زبان کی ترویج میں عملی پیشرفت ثابت ہونے کا قوی امکان ہے۔