انگلینڈ نے ورلڈ کپ جیت لیا‘ کرکٹ کی تاریخ کا سنسنی خیز فائنل

,

   

میچ ٹائی ‘ سوپر اوور بھی ٹائی ‘ زیادہ باونڈریز کی بنیاد پر انگلینڈ فاتح قرار پایا ۔ بین اسٹوکس پلئیر آف دی میچ

لندن 14 جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) کرکٹ کی تاریخ کے سب سے دلچسپ ورلڈ کپ فائنل مقابلہ میں انگلینڈ نے نیوزی لینڈ کو فنی بنیادوں پر شکست دیتے ہوئے پہلی مرتبہ ورلڈ کپ جیت لیا ہے ۔ فائنل مقابلہ انتہائی دلچسپ رہا اور کوئی بھی ٹیم شکست تسلیم کرنے کو لمحہ آخر تک تیار نہیں ہوئی اور نہ کسی نے شکست تسلیم کی تاہم فنی بنیادوں پر انگلینڈ کی ٹیم ورلڈ چمپئن قرار پائی ہے ۔ فائنل مقابلہ نہ صرف میچ کی آخری گیند تک بلکہ سوپر اوور تک بھی گیا اور سوپر اوور میں بھی دونوں ٹیموں کا موقف مساوی رہا تاہم ساری اننگز میں زیادہ باونڈریاںلگانے کی بنیاد پر انگلینڈ کی ٹیم چمپئن قرار پائی ۔ فائنل میں نہ صرف میچ ٹائی رہا بلکہ سوپر اوور بھی ٹائی رہا تھا اور انگلش ٹیم زیادہ باونڈریز کی بنیاد پر فاتح قرار پائی ۔ اس میچ میں نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 241 رنز اسکور کئے تھے ۔ نیوزی لینڈ کیلئے نکولس نے سب سے زیادہ 55 رن بنائے تھے ۔ دوسرے بلے باز بڑا اسکور نہیں کرپائے تھے ۔ مارٹن گپٹل 19 رن ‘ کین ولیمسن 30 رن اور لاتھم 47 رن بناکر آوٹ ہوئے تھے ۔ جمی نیشم نے 19 راس ٹیلر نے 15 اور گرانڈ ہامی نے 16 رن بنائے ۔ انگلینڈ کیلئے کرس ووکس اور لیام پلنکیٹ نے تین تین وکٹس لئے جبکہ آرچر اور ووڈ کو ایک ایک وکٹ ملی تھی ۔ جواب میں انگلش ٹیم نے بھی پچاس اوور میں ٹھیک 241 رنز ہی اسکور کئے ۔ انگلش ٹیم کیلئے بین اسٹوکس نے مرد بحران کی طرح مقابلہ کیا اور ساری ٹیم کا بوجھ اٹھایا وہ 84 رنز دو چھکوں اور پانچ چوکوں کی مدد سے بناکر ناٹ آوٹ رہے تھے ۔ جوس بٹلر نے 59 رنز چھ چوکوں کی مدد سے بنائے تھے ۔

جیسن رائے صرف 17 رن اور جو روٹ 7 رن بناسکے ۔ پلنکیٹ نے 10 اور مورگن نے 9 رن بنائے تھے ۔ نیوزی لینڈ کیلئے فرگیوسن اور نیشم نے تین تین وکٹس حاصل کئے تھے ۔ میچ ٹائی ہونے پر سوپر اوور دیا گیا ۔ انگلینڈ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 15 رن دو چوکوں کی مدد سے بنائے جبکہ نیوزی لینڈ نے بھی جوابی اننگز میں ایک چھکے کی مدد سے 15 رن ہی بنائے ۔ اس طرح سارے میچ میں زیادہ باونڈریز کی تعداد کی بنیاد پر انگلش ٹیم ورلڈ چمپئن قرار پائی ۔ ورلڈ کپ کا یہ فائنل مقابلہ انتہائی سنسنی خیز رہا اور ہر گیند پر میچ کا نقشہ بدلتا دکھائی دیا اور کبھی انگلش ٹیم کو سبقت دکھائی دیتی تو کبھی نیوزی لینڈ حاوی نظر آتی ۔ میچ کے دوران شائقین دم سادھے بیٹھے رہے اور بدلتی صورتحال سے لطف اندوز بھی ہو رہے تھے ۔ انگلش ٹیم کے بین اسٹوکس کو ان کی شاندار اننگز کی بنیاد پر پلئیر آف دی میچ قرار دیا گیا ۔