مساجد، قبرستان، عاشورخانے، درگاہوں اور عبادتگاہوں کے منتظمین توجہ دیں
حیدرآباد۔29۔نومبر(سیاست نیوز) وقف جائیدادوں کے تحفظ کے لئے لازمی ہے کہ امید پورٹل پر اندراج کرواتے ہوئے ان جائیدادوں کی تفصیلات درج کروائیں کیونکہ مستقبل میں جن جائیدادوں کا اندراج امید پورٹل پر ہوگا ان جائیدادوں کو ہی وقف تصور کیا جائے گا اسی لئے مساجد‘ درگاہوں‘ قبرستانوں ‘ عاشورخانہ اور دیگر ادارہ جات کو لازمی طور پر نئے وقف مرممہ قوانین کے مطابق امید پورٹل پر درج کروانے کے اقدامات کئے جائیں ۔ مرکزی حکومت کے پورٹل پر اندراج کے سلسلہ میں عوام بالخصوص متولیان‘ سجادگان‘ کے علاوہ انتظامی کمیٹیوں کے ذمہ داروں میں پائے جانے والے شبہات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے امید پورٹل پر اندراجات کے سلسلہ میں مستعدی دکھانے کی ضرورت ہے کیونکہ مستقبل میں اس عمل کی تکمیل کے بعد اگر کوئی حکومت خواہ وہ ریاستی حکومت ہو یا مرکزی حکومت ہو ان مساجد ‘ عیدگاہوں ‘ درگاہوں اور عاشورخانہ و قبرستان کو قبول کرنے کے لئے آمادہ نہیں ہوگی جو اس پورٹل پر موجود نہیں ہے اسی لئے ان اداروں کے ذمہ داروں کو چاہئے کہ وہ کسی بھی طرح کے خدشات کا شکار ہونے کے بجائے پہلے امید پورٹل پر اندراج کو یقینی بنائیں کیونکہ اگر پورٹل پر کوئی جائیداد موجود نہیں ہوگی تو اسے وقف تصور نہیں کیا جائے گا بلکہ ان جائیدادوں کو عبادتگاہوں کی فہرست سے خارج کردیا جائے گا کیونکہ اگر کوئی عبادت گاہ یا قبرستان ہے تو اس کا وقف ہونا لازمی ہے۔ ماہرین قوانین وقف کا کہناہے کہ حکومت کی بدنیتی کو دیکھتے ہوئے امید پورٹل پر اندراج کے باوجود بھی موقوفہ جائیدادوں کے تحفظ کی کوئی گیارینٹی نہیں ہے لیکن اس کے باوجود اگر اس پورٹل پر ان جائیدادوں کا اندراج ہوگا تو کم از کم قانونی طور پران مساجد ‘ قبرستانوں‘ عاشور خانوں ‘ درگاہوں اور عبادت گاہوں کے لئے جدوجہد کا حق حاصل رہے گا اور اگر اس پورٹل پرہی اندراج نہیں ہوگا تو ایسی صورت میں ان جائیدادوں کے تحفظ کے لئے قانونی لڑائی کے لئے بھی گنجائش نہیں ہوگی اسی لئے متولیان و سجادگان کے علاوہ انتظامی کمیٹیوں کے ذمہ داروں کو سنجیدگی کے ساتھ امید پورٹل پر اندراجات کے سلسلہ میں اقدامات کرنے چاہئے۔مرکزی حکومت کی وزارت اقلیتی امور کوبھی چاہئے کہ وہ امید پورٹل پر اندراج کی تاریخ میں توسیع کے سلسلہ میں فوری طور پر فیصلہ کرتے ہوئے موقوفہ جائیدادوں کے تحفظ کے سلسلہ میں کئے جانے والے اقدامات میں تعاون کا موقع فراہم کرے۔3