حیدرآباد : اولا اوراوبیر نے کار اور بائک کے ذریعہ عوام حمل و نقل فراہم کررہے ہیں ۔ کیا ذرائع مسافرین کیلئے محفوظ ہیں ؟ بعض دفعہ ان ذرائع سے سڑک حادثات رونما ہوجاتے ہیں ۔ جس سے مسافرین کی جان خطرہ میں پڑجاتی ہے ۔ اسی طرح کا ایک واقعہ شہر حیدرآباد کے مصروف ترین علاقہ پنجہ گٹہ میں پیش آیا ۔ جہا ں پر اولا بائک کی خدمات لے کر ایک شخص سفر کررہاتھا ٹرک کی ٹکر سے بائک ڈرائیور اور پیچھے نشست پر بیٹھنے والا گاہک ہلاک ہوگئے ۔ پولیس کے مطابق ایک سافٹ ویر انجینئر اویناش رانبور نے سائبر ٹاور سے سکندرآباد جانے کیلئے ایک اولا بائک بک کیا۔ دوران سفر پنجہ گٹہ سڑک پر تیز رفتار ٹرک نے انہیں ٹکر دیدی جس سے دونوں سڑک پر گرپڑے جس سے اویناش برسر موقع ہلاک ہوگیاجبکہ اولا بائک ڈرائیور کے ہاتھ او رپیر زخمی ہوئے ہیں۔ پولیس نے دعوی کیاکہ اویناش ہیلمٹ نہیں پہناتھا جس کی وجہ سے اس کی موت واقع ہوگئی ۔ حالانکہ اولا کی جانب سے پیچھے کی نشست پر سفرکرنے والو ں کو بھی ہیلمٹ فراہم کیا جاتا ہے۔ اولا ویب سائٹ نے یہ بات بتائی ۔
حیدرآباد میں ٹو وہیلرپر سفر کے کئی ذرائع ہوگئے ہیں جن میں اولا ، اوبر او ررپیڈو وغیرہ مشہور ہیں ۔ یہ تمام کمپنیاں اپنے گاہک کو ہیلمٹ فراہم کرتی ہے ۔ لیکن بائک ڈرائیور اپنے گاہک کو بہت کم ہیلمٹ فراہم کرتے ہیں۔ گاہکوں کی شکایت ہے کہ اوبر ، اولا اور ریپیڈوبائک ڈرائیورس اپنے گاہکو ں کو ہیلمٹ فراہم نہیں کرتے ہیں ۔ گچی باؤلی میں نوکری کرنے والے وویک ریڈی پلی روزانہ ان بائک کی خدمات حاصل کرتے ہیں انہوں نے بتایا کہ پہلے پہلے گاہکوں کو ہیلمٹ دیا جاتا تھا لیکن بعد میں روک دیا گیا ۔ وویک نے مزید کہا کہ ڈرائیورس گاہکوں کی حفاظت کے بارے میں غفلت کرتے ہیں ۔ بعض دفعہ خود ڈرائیورس بھی ہیلمٹ نہیں پہنتے ۔
انہوں نے بتایا کہ ایک دفعہ انہوں نے بائک ڈرئیور سے ہیلمٹ دریافت کیا تھا تو اس نے بتایا کہ اس کے پاس ایک ہی ہیلمٹ ہے جو وہ استعمال کرتا ہے اور ویسے بھی ایک ساتھ دو ہیلمٹ ساتھ میں رکھنا دشوار ہوتا ہے۔ حالانکہ اولا کمپنی کے احکاما ت کے مطابق بائک پر سفر کرنے والے گاہک کو بھی آئی ایس آئی سے منظور شدہ ہیلمٹ فراہم کیا جائے ۔