حیدرآباد۔ شہر میں عید الاضحی کے پیش نظر ویٹرنری عملہ متحرک ہوچکا ہے لیکن ابھی صرف اونٹ کو ذبح کرنے کے خلاف کاروائی کے سلسلہ میں اعلامیہ جاری کیا گیا ہے ۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد نے شہر حیدرآباد میں اونٹ کے ذبیحہ ‘ منتقلی اور گوشت کی فروخت پر پابندی عائد کرتے ہوئے محکمہ پولیس اور محکمہ افزائش مویشیاں کے علاوہ دیگر کو متحرک کرتے ہوئے اعلامیہ جاری کیا ہے اور کہا گیا ہے کہ جن جانوروں کا ذبیحہ ممنوع ہے ان کو ذبح کرنے یا ان کے گوشت کی فروخت کے سلسلہ میں اقدامات کی صورت میں قانونی کاروائی کی جائے گی۔ سابق میں شہر حیدرآباد میں اونٹ کے ذبیحہ اور منتقلی کے خلاف مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے بڑے پیمانے پر کاروائی کی گئی تھی ۔ عید الاضحی کے پیش نظر شہر میں قربانی کے دوران ممنوع جانوروں کی قربانی کی صورت میں مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد نے جی ایچ ایم سی ایکٹ اور جانوروں کے تحفظ کے سلسلہ میں موجود قوانین کے تحت کاروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور جو لوگ ممنوعہ جانوروں کی منتقلی ‘ ذبیحہ یا فروخت میں ملوث پائے جائیں گے ان کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 429 کے تحت مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔شہر حیدرآباد میں گذشتہ چند برسوںکے دوران عید الاضحی کے موقع پر اونٹ کی قربانی کا رواج بھی فروغ پا رہا تھا لیکن گذشتہ دو برسوں سے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد اور محکمہ پولیس کی جانب سے اونٹ کی قربانی کو روکنے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں کیونکہ اونٹ ان ممنوعہ جانوروں کی فہرست میں شامل ہے جن کی ہندستانی قوانین کے مطابق قربانی دینا جرم ہے۔
اونٹوںکی منتقلی اور ذبیحہ پر پابندی
ڈائرکٹر اینمل ہسبینڈری کا بیان
حیدرآباد: ڈائرکٹر اینیمل ہسبینڈری ڈاکٹر وی لکشما ریڈی نے کہا ہے کہ اونٹوں کی غیر قانونی منتقلی اور ذبیحہ ازروئے قانون جرم ہے۔ انہوں نے عوام سے کہا کہ وہ اونٹوں کی درآمد اور برآمد کے علاوہ اس کے ذبیحہ کی کوشش نہ کریں۔ قانون کے مطابق یہ جرم قرار دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں اونٹوں کی منتقلی غیر قانونی ہے اور کوئی بھی شخص اونٹ کی قربانی نہ کریں۔ بصورت دیگر قانونی کارروائی کی جائے گی۔ عوام کو اطلاع دی گئی ہے کہ تلنگانہ ہائی کورٹ نے اپنے عبوری احکامات میں ووٹوں کی قربانی کو غیر قانونی قرار دیا ہے ۔ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ ووٹوں کی منتقلی اور اس کی قربانی سے گریز کریں اور خود کو غیر ضروری قانونی کارروائیوں سے بچائیں۔