’ اوپر شیروانی اندر پریشانی ‘ معاشی صورتحال پر ریونت ریڈی کا تبصرہ

   

تنخواہ ادا کرنے آر بی آئی سے مدد لینی پڑی ، سرکاری ملازمین ڈی اے کے لیے اصرار نہ کریں
حیدرآباد ۔ 12 ۔ مارچ : ( سیاست نیوز) : چیف منسٹر ریونت ریڈی نے تلنگانہ کی معاشی صورتحال کو ’ اوپر شیروانی اندر پریشانی ‘ سے تعبیر کیا اور سرکاری ملازمین سے اپیل کی کہ وہ مطالبات پر دباؤ کے بجائے حکومت سے تعاون کریں ۔ چیف منسٹر نے آج جونیر لکچررس اور پالی ٹکنیک ٹیچرس کو احکامات تقرر حوالہ کرنے کے بعد خطاب کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ ریاست کو بعض مسائل کا سامنا ہے اور اس مرحلہ میں اگر سرکاری ملازمین حکومت سے تعاون نہ کریں تو صورتحال اور بگڑ جائے گی ۔ ہر ماہ کی پہلی تاریخ کو تنخواہوں کی ادائیگی ممکن نہیں ہوگی ۔ دسمبر 2023 سے قبل سرکاری ملازمین کو تنخواہیں کبھی بھی پہلی تاریخ کو ادا نہیں کی گئیں ۔ کانگریس برسر اقتدار آنے کے بعد تنخواہیں وقت پر ادا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ گذشتہ ماہ تنخواہوں کی ادائیگی میں دشواری پیش آئی تو ہم نے آر بی آئی کے پاس اپنا سر ( عزت نفس ) کو رہن رکھتے ہوئے 4000 کروڑ حاصل کر کے تنخواہیں ادا کی گئیں ۔ ملازمین DA کا مطالبہ کررہے ہیں ۔ حکومت آپ کی ہے اور میں صرف خادم اور نگرانکار ہوں ۔ میرے سر پر کوئی تاج نہیں ہے ۔ حکومت تنخواہوں کی ادائیگی کے بعد دیگر کام انجام دے رہی ہے ۔ سابق حکومت نے بھاری قرض حاصل کیا ۔ کے سی آر نے کنٹراکٹرس سے معاہدات کر کے کمیشن حاصل کیا اور گھر چلے گئے ۔ ان کا قرض مجھے ادا کرنا پڑرہا ہے ۔ ریاست کی صورتحال ’ اوپر شیروانی اندر پریشانی ‘ کی طرح ہے ۔ کے سی آر نے بیروزگار نوجوانوں کے ساتھ دھوکہ کیا ۔ روزگار فراہم نہیں کئے ۔ باپ ، بیٹا ، بیٹی اور بھانجے کو ملازمت سے بیدخل کرنے کے بعد نوجوانوں کو روزگار حاصل ہورہا ہے ۔ کانگریس حکومت نے 57946 جائیدادوں پر تقررات کیے ۔ 21650 کروڑ محکمہ تعلیم کے لیے مختص کیے گئے تاکہ تعلیمی مواقع بہتر بنائے جائیں ۔ 1 ۔ ( مربوط خبر صفحہ آخر پر )