نئی دہلی۔ 10 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) علم الاعضاء اور کنڈیشننگ سائنس کے لیکچرر اور ماہر ڈاکٹر سائمن فیردس نے کہا کہ جسپریت بومراہ اپنے عجیب و غریب اور غیرروایتی گیند بازی کے باعث ریڑھ کی ہڈی کے عارضہ میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔ وکٹوریہ، آسٹریلیا کی ڈی کن یونیورسٹی پروفیسر فیروس اور مشہور فزیوتھراپسٹ جان گلاسٹر دونوں نے ہندوستانی پیسر کے گیند بازی کے ایکشن پر کافی ریسرچ کی ہے۔ دنیا کی سب سے بڑی تیسری اسکول سائنس ڈیکن یونیورسٹی نیوٹریشن سائنس کو مقام حاصل ہے۔ بومراہ عام طور پر آگے کے پیر کے باہر کے حصہ میں گیند چھوڑ دیتے ہیں جس کے باعث گیند سوئنگ ہوکر سیدھے ہاتھ کے بلے باز کو چھو جاتی ہے لیکن اگر وہ اپنے مخصوص اسٹائل سے 45 ڈگری سے متجاوز کرجاتے ہیں (جس طرح کہ کبھی کبھار ہوتا ہے) تو پھر ان کو ریڑھ کی ہڈی کے عارضہ کا باعث ہوسکتا ہے حالانکہ بین الاقوامی کرکٹ برادری کا خیال ہے کہ اس مخصوص اسٹائل کے باعث بومراہ چوٹ کا شکار نہیں ہوسکتے۔ فیروس اور کلوسٹر نے حالیہ عرصہ میں دنیا کے چند تیز گیند بازوں کے اسٹائل کا تجزیہ کیا ہے۔ گلوسٹر نے پچھلے 17 سال سے انٹرنیشنل کرکٹ کا تجزیہ کیا ہے اور وہ ہندوستانی ٹیم کے ساڑھے تین سال تک فزیوتھراپسٹ رہ چکے ہیں۔