اپنے بچوں کے لنچ باکس کو صحت بخش بنایئے

   

بچے جب اسکول جاتے ہیں تو زیادہ تر مائیں ایک ڈبے میں کھانے پینے کی کچھ چیزیں رکھ کر ان کے ساتھ کردیتی ہیں اور یہ لنچ باکس بچے کو تھماتے ہوئے اکثر تاکید کرتی ہیں ’’ دیکھو بیٹا سب چیزیں کھالینا ، چھوڑنا نہیں ، خوب کھاؤ گے تو طاقت آئے گی ، صحت اچھی رہے گی ‘‘ ۔ آیئے دیکھتے ہیں کہ بچے کی صحت واقعی اچھی رکھنے کیلئے اس کے لنچ باکس میں کیا کیا ہونا چاہئے ۔ غذائی ماہرین کی رائے ہے کہ لنچ باکس میں رکھے گئے کھانے میں ایک تہائی حصہ روٹی ، ڈبل روٹی یا نشاستے اور چیزوں کا ہونا چاہئے ، کیوں کہ نشاستے سے بچوں کے دماغ اور جسم دونوں کو توانائی حاصل ہوتی ہے ۔ چوکر والی روٹی یا ڈبل روٹی فولاد اور حیاتین ب ( وٹامن بی ) سے بھرپور ہوتی ہے اور یہ پانچ سال سے زیادہ عمر کے بچوں کیلئے بہت مفید ہے اس سے کم عمر کے بچوں کو ریشے کی اتنی ضرورت نہیں ہوتی لہذا ان کیلئے بغیر چوکر والی یا سفید روٹی اور ڈبل روٹی مناسب ہے ۔ بڑوںکی طرح بچوں کو بھی دن میں کم از کم پانچ بار پھل اور سبزیاں کھانی چاہئیں ، لہذا ان کے لنچ باکس میں کم از کم ایک یا دو پھل مناسب مقدار میں ضرور رکھیں ۔ یہ مناسب مقدار ظاہر ہے کہ اس مقدار سے کچھ کم ہی ہوگی جو بڑوں کیلئے تجویز کی جاتی ہے ۔ ہر طرح کے پھل اور سبزیوں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ امراض قلب اور سرطان سے دفاع میں ہماری مدد کرتے ہیں ۔ غالباً اس کی وجہ ان میں پائے جانے والے حیاتین ، ریشے اور مانع تکسید اجزا ہیں ۔ پھل اور سبزیاں زیادہ کھانے سے مٹاپے ، فالج اور ذیابیطس سے مقابلے میں بھی مدد ملتی ہے یوں تو سارے ہی پھل اور سبزیاں مفید ہیں، لیکن گہرے سبز اور زرد نارنجی رنگ والے پھل ، سبزیاں مثلاً گاجر ، خوبانی ، ٹماٹر اور سلاد مقویات سے بھرپور ہوتے ہیں بچوں کے لنچ باکس میں پھلوں کے رس اور خشک میوے بھی شامل کریں جو انہیں مرغوب بھی ہوتا ہے ۔ جو مائیں اپنے بچوں کو اسکول کیلئے سینڈوچ دیتی ہیں انہیں یہ خیال رکھنے چاہئے کہ سینڈوچ کے اندر کیا رکھیں ۔ اس سلسلے میں ایسی اشیاء کو اہمیت دیں جن میں پروٹین ہو ، کیونکہ پروٹین سے نہ صرف صحت مند عضلات اور بافتیں بنتی ہیں بلکہ سہ پہر میں ان کی وجہ سے توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت بھی درست رہتی ہے ۔ بچوں کیلئے عموماً پچاس گرام تک گوشت یا سرمئی مچھلی یا پھر سو گرام تک مرغی کا گوشت یا عام مچھلی یا ماچس کی ڈبیا کے برابر پنیر کا ٹکڑا مناسب ہے ۔ جو بچے گوشت نہیں کھاتے ان کیلئے تین بڑے چمچے بھنا ہوا لوبیا یا دال یا ایک بڑا چمچہ خشک میوے کا یا پھر ایک انڈا مناسب ہوگا ۔ یہ ایک اندازہ ہے ، لیکن دراصل مقدار کا انحصار بچے کی بھوک پر بھی ہے ۔ گوشت میں چربی جتنی کم ہو ، اتنا ہی اچھا ہے ۔ بچے کے لنچ باکس میں مچھلی شامل رکھنے کی زیادہ کوشش کیجئے ۔ بچوں کو دن میں دو تین بار دودھ یا دودھ سے بنی اشیاء بھی دی جائیں ۔ ان سے کیلیشم خوب حاصل ہوتا ہے جو ایک مضبوط جسمانی ڈھانچے اور صحت مند ہڈیوں کیلئے ضروری ہے ۔ بالائی دار دودھ اور کم چکنائی والے دہی میں سے جو بھی بچے کو پسند ہو اسے کھلایئے ۔ آلو کے چپس ، چوکلیٹ اور بسکٹ جیسی مزے دار چیزیں ایک حد تک تو ٹھیک ہیں ، لیکن انہیں بچے کی روزانہ کی غذا کا حصہ نہ بنائے ۔ دوسری بات یہ کہ ایسی چیزیں ہر وقت بچوں کی پہنچ میں نہ رکھئے ۔ دن بھر نہ کھاتے رہیں ۔ میٹھی چیزوں میں سادہ چوکلیٹ ٹھیک ہے ۔ یہ فولاد کے حصول کا اچھا ذریعہ ہے۔ مغریات بچوں کیلئے بہت خوب ہیں ۔ آلو کے چپس کم چکنائی والے دیں۔ بچوں کے گردوں ، جلد ، آنکھوں اور معدے کی صحت کیلئے انہیں روزانہ اچھے سے آٹھ گلاس پانی ضرور پلایئے ان کے لنچ باکس کے ساتھ دو سو سے ڈھائی سو ملی لیٹر پانی کی بوتل رکھئے ۔ بچوں کے دانتوں کیلئے سادہ دودھ اور پانی بہترین ہیں ،لیکن ملک شیک بھی خوب ہے اور اس سے کیلیشم بہت زیادہ حاصل ہوتا ہے۔