2014میں سونیا گاندھی کے خلاف بی جے پی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے والے جو راے بریلی ایک لاکھ73ہزار ووٹ حاصل کرچکے تھے ۔ انکا نام وجے اگر وال ہے ،انہوں نے بی جے پی اور مودی کو صاف چلینج کیا ہے کہ اگر منصفانہ طریقوں پر الیکشن ہوتو بی جے پی صرف چالیس سیٹوں پر سمٹ جائے گی ۔
رائے بریلی میں ٹکٹ نہ دینے سے ناراض وجے اگر وال نے بی جے پی کے خلاف سخت سست باتیں کہی ہے ،اور انہوں نے خط لکھ کر نوٹ بندی گی ایس ٹی پر تنقید کے ساتھ ساتھ احسان فراموش بھی قرار دیا ہے ۔ اگروال کا کہنا ہے کہ 2018کے گجرات انتخابات بی جے پی کی اکثر لیڈرشپ یہ چاہتی تھی کہ بی جے پی اس بار گجرات سے ہار جائے تاکہ امت شاہ اور مودی کا غروراور تکبر چکنا چور ہو جائے ،تب انہوں نے منی شنکر ائیر کے گھر پر پاکستانی اہلکاروں کے ساتھ سابق نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری اور سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کا موضوع دیا تھا،یاد رہے کہ اس موضوع کونریندر مودی نے گجرات اسمبلی انتخابات کے لئے کلیدی موضوع قرار دیا تھا ،اگے اگر وال کا دعوی ہے کہ اگر انہوں نے یہ موضوع بی جے پی کو نہ دیا ہوتا تو بی جے پی گجرات میں شرطیہ ہار جاتی۔ انہوں نے ار یس یس کے سنیئر لیڈر وفاترے ہوشبولے کے ساتھ فون پر ہونے والی اپنی بات چیت کا اوڈیو رکاڈ جاری کرکے بتایا کہ ’ار یس یس کے سنیئر لیڈر بھی اس کو تسلیم کرتے ہیں ۔ انہوں نے وزیر اعظم پالیسیوں پر تنقید کرنے کے بعد اپنے خط کے آخر میں انہوں نے انتباہ کیا کہ آپ کو چار سو سیٹیں جیتنے کی باتیں کر رہے ہیں تو میں بتادوں کہ اگر غیر جانب دار نہ الیکشن ہوئے تو آپ اس ملک میں بی جے پی چالیس تک مشکل سے پہونچ جائے گی اور اس کے لئے اپنے اپ کو تیار رکھیں تا کہ جھٹکا نہ ہو ۔