اگنی پتھ اور راہول گاندھی سے پوچھ تاچھ کیخلاف کانگریس کا ستیہ گرہ

,

   

بی جے پی کی حالت پتلی،ای ڈی کو اپنی کٹھ پتلی بنا لیا،پانچ دن کی تفتیش آئینی اور قانونی نہیں بلکہ ذاتی خوف:ابھیشیک
نئی دہلی: کانگریس نے منگل کو نیشنل ہیرالڈ کے مبینہ منی لانڈرنگ مقدمہ اور فوج میں بھرتی کے لیے نئی اگنی پتھ اسکیم کے سلسلے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی اپنے سابق صدر راہول گاندھی سے پوچھ گچھ پر احتجاج کیا اور مارچ نکالا گیا، جس کے بعد پارٹی کے کئی رہنماؤں اور کارکنوں کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔ مرکزی اپوزیشن پارٹی نے راہول گاندھی سے ای ڈی کی پوچھ گچھ پر مرکزی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ تحقیقات صرف ان کے سابق صدرکو نیچا دکھانے کے لیے کی جارہی ہے، کیونکہ اس پورے عمل میں کوئی آئینی اور قانونی نہیں ہے۔ستیہ گرہ مارچ سے پہلے کانگریس نے دعویٰ کیا تھا کہ مرکزی حکومت نے اس کے ہیڈکوارٹر کے سامنے ریپڈ ایکشن فورس (آر اے ایف) کو تعینات کیا ہے۔ مارچ سے پہلے راجستھان کے چیف منسٹر اشوک گہلوت، چھتیس گڑھ کے چف منسٹر بھوپیش بگھیل اور دیگر کئی سینئر پارٹی لیڈران، ممبران پارلیمنٹ اور کارکنان کانگریس ہیڈکوارٹر کے احاطے میں جمع ہوئے۔ انہوں نے اگنی پتھ اسکیم کے متعلق مودی حکومت کو نشانہ بنایا اور راہول گاندھی سے پوچھ گچھ کرنے کے معاملے پر بھی اپنی مخالفت ظاہر کی۔گہلوت نے کہاکانگریس قیادت کے ساتھ جو سلوک کیا جا رہا ہے وہ قابل مذمت ہے۔ پورا ملک دیکھ رہا ہے۔ ۔ مہاراشٹر میں تازہ ترین سیاسی پیش رفت کا ذکر کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ اس سے قبل راجستھان اور اپوزیشن کی حکومت والی کچھ دوسری ریاستوں میں حکومت گرانے کی کوشش کی گئی تھی اور کئی کانگریس قائدین، ارکان پارلیمنٹ اور کارکنوں نے پارٹی ہیڈکوارٹر سے ستیہ گرہ مارچ نکالا۔ تاہم پولیس نے انہیں روک دیا۔ کانگریس نے کہا ہے کہ اس کے کئی لیڈروں اور کارکنوں کو پولس نے حراست میں لے لیا ہے۔ اس سے پہلے کانگریس کے ترجمان ابھیشیک منو سنگھوی نے میڈیا سے کہا راہول گاندھی کی قیادت میں بی جے پی کی حالت پتلی ہو گئی ہے، اسی لیے بی جے پی نے ای ڈی کو اپنی کٹھ پتلی بنا لیا ہے۔ پانچ دن کی تفتیش آئینی اور قانونی نہیں بلکہ ذاتی خوف ہے۔ راہول گاندھی برسوں سے اس حکومت کو آئینہ دکھا رہے ہیں، اسی لیے یہ سب ہو رہا ہے۔ جبکہ یہ ایک من گھڑت مقدمہ ہے جو بدنیتی سے بنایا گیا ہے۔ سنگھوی نے دعویٰ کیا بار بار پوچھ گچھ کے لیے طلب کرنے کا مقصد صرف راہول گاندھی کی تذلیل کرنا ہے۔ اس سے بی جے پی کے حامی بھی شرمندہ ہیں۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ راہول گاندھی اور کانگریس اس سے کچل جائیں گے تو آپ منگیری لال کا خواب دیکھ رہے ہیں۔ ای ڈی نے پیر کو تقریباً 12 گھنٹے تک ان سے پوچھ گچھ کی تھی۔ 52 سالہ راہول گاندھی سے گزشتہ ہفتے پیر، منگل اور چہارشنبہ کو لگاتار تین دنوں تک ای ڈی حکام نے 30 گھنٹے سے زیادہ پوچھ گچھ کی، جس کے دوران منی لانڈرنگ کی روک تھام کے قانون (پی ایم ایل اے) کے تحت ان کے بیانات ریکارڈ کیے گئے۔ای ڈی نے اسی معاملے میں سونیا گاندھی کو 23 جون کو طلب کیا ہے۔