ایرانی نیوکلیئر تنصیبات : اسرائیل کو روس کا انتباہ

   

ماسکو: روس نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ وہ ایرانی نیوکلیئر تنصیبات پر حملہ کرنے کے بارے میں سوچے بھی نہ۔ روسی نائب وزیر خارجہ سرگئی ریاب کوف کے حوالے سے روس کے خبر رساں ادارے ‘ تاس ‘ نے اس انتباہ کو رپورٹ کیا ہے۔ یہ انتباہ جمعرات کے روز سامنے آیا ہے۔ایران نے اسرائیل پر یکم اکتوبر کو اسرائیل پر جو جوابی میزائل حملہ کیا تھا تو اس وقت سے یہ افواہیں موجود ہیں کہ اب اسرائیل ایک بار پھر ایران پر بھی حملہ کرے گا۔ اس سلسلے میں اسرائیل کے ایران میں ممکنہ اہداف بھی زیر بحث آرہے ہیں۔ جن میں ایرانی نیوکلیئر اور تیل سے متعلق تنصیبات اسرائیل کے نشانے پر آنے کا خدشہ ظاہر کیا جاتا ہے۔روسی نائب وزیر خارجہ نے کہا ہے ‘ ہم یہ بار بار انتباہ کر چکے ہیں کہ اسرائیل ایرانی تنصیبات پر حملہ کرنا تو درکنار اس بارے میں سوچنے سے بھی گریز کرے۔ اگر ایسا ہوا تو یہ ایک بہت بڑی تباہی پر مبنی پیش رفت ہوگی اور علاقے میں ان تمام اصولوں کی خلاف ورزی ہوگی جو علاقے کے ملکوں کا نیوکلیئر بموں سے تحفظ ممکن بناتے ہیں۔یاد رہے اسرائیل اور یورپی ممالک کو ایک عرصے سے یہ خوف ہے کہ ایران نیوکلیئر بم تیار کر رہا ہے۔ تاہم ایران اس امر کی تردید کرتا ہے۔اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے دفتر نے منگل کے روز ایک بیان میں کہا تھا کہ اسرائیل امریکہ کی سنتا ہے۔ تاہم وہ اپنی مرضی سے اقدامات کرتا ہے۔خیال رہے امریکہ بھی اسرائیل کو ایران کی نیوکلیئر تنصیبات اور تیل سے متعلق تنصیبات پر حملہ نہ کرنیکا مشورہ دے رہا ہے۔روسی میڈیا نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ روسی نائب وزیر خارجہ نے بتایا ہے کہ روس اور ایران کے درمیان مسلسل رابطہ ہے اور یہ رابطہ خطے کی موجودہ کشیدگی کے علاوہ بھی ہر سطح پر رہتا ہے۔
روس نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ یوکرین جنگ کے شروع میں ہی اپنے تعلقات کو بہت گہرا کر لیا تھا۔ روس اور یوکرین کی جنگ فروری 2022 سے جاری ہے۔