کئی یہودی خاندان ملک چھوڑنے پر مجبور ، شیلٹرس میں پناہ گزین اسرائیلیوں میں جھگڑے
حیدرآباد ۔ 22 جون ( ایجنسیز) ایران کے حملوں کے بعد اسرائیلی عوام میں شدید خوف و ہراس پایا جارہا ہے جس کی وجہ سے کئی یہودی خاندان ملک چھوڑنے پر مجبور ہورہے ہیں ۔ ایران کی جانب سے اسرائیل کے مختلف علاقوں پر کئے گئے میزائل حملوں کے بعد اسرائیل میں یہودی عوام کے درمیان شدید بے چینی اور عدم تحفظ کا احساس بڑھتا جا رہا ہے۔ مختلف ذرائع ابلاغ کے مطابق سینکڑوں یہودی خاندانوں نے یورپ، امریکہ اور کینیڈا کی طرف نقل مکانی شروع کر دی ہے۔ ایران نے حالیہ دنوں میں اسرائیل پر متعدد میزائل حملے کیے، جن میں ایران کے مطابق خیبر شیکن میزائل کا بھی استعمال کیا گیا۔ ان حملوں نے اسرائیل کے دفاعی نظام کی صلاحیتوں پر سوالات اٹھا دیے ہیں اور اسرائیلی شہریوں میں یہ تاثر پیدا ہو گیا ہے کہ اب سرحدیں ان کیلئے محفوظ نہیں رہیں۔ اسرائیلی عوام کے ایک طبقہ کا کہنا ہے کہ ان کے خاندان اب طویل عرصے تک موجودہ صورت حال کا سامنا نہیں کر سکتے اس لیے وہ بیرونِ ملک پناہ لینے پر غور کر رہے ہیں۔ دوسری طرف ایرانی میزائل حملوں سے بچنے کیلئے اسرائیل کی بیشتر آبادی نے اس وقت شیلٹرز میں پناہ لی ہوئی ہے۔تل ابیب میں شیلٹرز کھچا کھچ بھر گئے جس کے باعث وہاں ذہنی اذیت میں مبتلا اسرائیلیوں میں لڑائیاں ہونے لگیں۔ایسا ہی ایک واقعہ تل ابیب کے انڈر گراؤنڈ شیلٹر میں پیش آیا جہاں کئی گھنٹوں سے موجود ایک اسرائیلی نے تنگ آکر ہنگامہ کھڑا کردیا۔ اسرائیلی شہری نے دیگر لوگوں سے تلخ کلامی کے بعد شیلٹر کے اندر مرچوں کا اسپرے کردیاجس کے بعد بزرگ افراد کو سانس لینے میں شدید دشواری ہوئی۔
اور دیگر لوگ بھی کھانستے نظر آئے۔