لندن۔ 6 جولائی ۔(سیاست ڈاٹ کام) ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے مشیر برائے عالمی امور علی اکبر ولایتی نے کہا ہے کہ ان کا ملک پانچ فیصد سے یورینیم افزدوگی کا آغاز کرے گا۔ دوسری طرف انسانی حقوق کی تنظیموں نے علی اکبر ولایتی کے بیان کو جوہری معاہدے اور سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ایرانی سپریم لیڈر کی ویب سائیٹ پر پوسٹ ایک بیان میں علی اکبر ولایتی کا کہنا ہے کہ ایران 3.67 فی صد سے زیادہ یورینیم افزدوہ کرے گا تاکہ ہم اپنی پر امن سرگرمیوں اور ضروریات پوری کرسکیں۔انہوں نے کہا کہ ایران کو ’بوشھر‘ جوہری پلانٹ پر 5 فیصد یورینیم افزدوہ کرنے کی ضرورت ہے۔انھوںنے یورپی حکومتوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے الزام عاید کیا کہ یورپ نے ایران پر امریکی پابندیوں کے بعد تہران کے حوالے سے کیے گئے اپنے وعدے پورے نہیں کیے۔انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ اتوار کو ایران دوسرا قدم اٹھاتے ہوئے یورینیم افزودگی 3.67 فی صد سے بڑھا دے گا۔ادھر ایک دوسری پیش رفت میں اقوام متحدہ میں متعین امریکی سفیر نے ایران کی جوہری سرگرمیوں پر عالمی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔