ایرپورٹ تک سستے سفر کی فراہمی میں ایم ایم ٹی ایس فیز II کی کلیدی اہمیت

   


حیدرآباد :۔ بنگلورو کی مثال کے ساتھ شہر میں ریلوے اسٹیشن سے راجیو گاندھی انٹرنیشنل ایرپورٹ ، شمس آباد تک ملٹی ماڈل ٹرانسپورٹ سسٹم ( ایم ایم ٹی ایس ) چلانا ایک قابل عمل حل معلوم ہوتا ہے کیوں کہ ایل اینڈ ٹی کی جانب سے 9000 کروڑ روپئے خرچ کرتے ہوئے رائے درگم تا ایرپورٹ میٹرو ریل کاریڈر بنانے کا امکان نہیں ہے ۔ چونکہ میٹرو ریل نقصانات سے دوچار ہے اس لیے ایرپورٹ تک 32 کلومیٹر طویل میٹرو ریل کاریڈر بنانے کا امکان نہیں ہے ۔ صرف 250 کروڑ روپئے کے مصارف سے ایم ایم ٹی ایس پراجکٹ کی تکمیل سے شہر سے ایرپورٹ کو اہم ریل رابطہ فراہم ہوگا ۔ دراصل ، بنگلورو میں گارڈن سٹی میں رہنے والے لوگ لوکل ٹرین سے ایرپورٹ تک کا سفر کررہے ہیں جو کیمپیگوڑہ ریلوے اسٹیشن سے صرف دو کلومیٹر کی دوری پر ہے ۔ یہ ریلوے اسٹیشن ایرپورٹ جانے والے مسافرین سے بھرا ہوا رہتا ہے ۔ اس کے علاوہ ریلوے اسٹیشن میں فلائٹ شیڈولس کی تشہیر کی جاتی ہے ۔ وہاں ایرپورٹ ٹرمنل تک چلنے والی کئی شٹل سروسیس ہیں ۔ ساوتھ سنٹرل ریلوے نے ماضی میں راست ایرپورٹ تک ایم ایم ٹی ایس چلانے کے لیے اپنی آمادگی کا اظہار کیا تھا ۔ بشرطیکہ اسے ایرپورٹ کے احاطہ میں ایک ریلوے اسٹیشن بنانے کی اجازت حاصل ہو ۔ قبل ازیں ساوتھ سنٹرل ریلوے نے 25 روپئے کے کم کرایہ پر ایرپورٹ سروسیس چلانے کا فیصلہ کیا تھا ۔ لیکن اس تجویز پر عمل نہیں ہوسکا کیوں کہ جی ایم آر نے اس کی اجازت نہیں دی تھی ۔ جی ایم آر نے ریلوے اسٹیشن قائم کرنے کے لیے جگہ دینے سے انکار کیا تھا ۔ اگر رائے درگم ۔ ایرپورٹ کاریڈر کو انجام دیا جاتا ہے تو جی ایم آر نے ایسی صورت میں انڈر گراونڈ ریلوے اسٹیشن کے لیے جگہ دینے کی پیش کش کی تھی ۔ میٹرو ریل جس کو یومیہ ایک کروڑ روپئے کے نقصانات ہورہے ہیں ۔ رائے درگم ۔ ایرپورٹ کاریڈر بنانے کے موقف میں نہیں ہے ۔ ریلوے کے ایک عہدیدار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ بنگلورو میں مسافرین ایرپورٹ پہونچنے کے لیے صرف 20 روپئے ادا کرتے ہیں اسے یہاں بھی ایرپورٹ تک ایم ایم ٹی ایس چلاتے ہوئے کیا جاسکتا ہے ۔ ایم ایم ٹی ایس پراجکٹ کے دوسرے مرحلہ میں فلک نما تا عمدہ نگر ٹرئیک کو ڈبل کرنے کی تجویز ہے ۔ نئے ریلوے ٹرئیک کو وہاں سے ایرپورٹ تک بچھایا جانا چاہئے جو صرف چھ کلومیٹر کی دوری پر ہے ۔ 2013 میں اس پراجکٹ کی تخمینہ لاگت 250 کروڑ روپئے تھی ۔ اس پراجکٹ کو ایم ایم ٹی ایس فیز II میں انجام دینے کی تجویز تھی لیکن جی ایم آر نے زمین دینے سے انکار کردیا تھا ۔ شہر کے مضافات تک ٹرانسپورٹیشن سرویس فراہم کرنے کے لیے 550 کروڑ روپئے لاگتی ایم ایم ٹی ایس فیز II پراجکٹ شروع نہیں ہوا ہے کیوں کہ ریاستی حکومت نے فنڈس جاری نہیں کئے ۔ اس دوسرے مرحلہ کی تکمیل کی صورت میں ایم ایم ٹی ایس ٹرینس سکندرآباد ۔ گھٹکیسر ، سکندرآباد ۔ بولارم ، مولا علی ۔ صنعت ، تیلاپور ۔ بی ایچ ای ایل ، فلک نما ۔ اوندا نگر ، ایرپورٹ ۔ اوندا نگر کے درمیان چلیں گی ۔۔