ٹرمپ کے ساتھ اختلاف …
واشنگٹن ۔ 9 جون (ایجنسیز) امریکی ارب پتی ایلون مسک اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان شدید اختلاف اچانک ابھرا، جس کے بعد دونوں جانب سے ذرائع ابلاغ میں علانیہ بیانات کے تبادلے شروع ہو گئے۔ اس تنازعہ میں سب سے بڑا نقصان خود ایلون مسک کو ہوا، جن کی دولت محض ایک دن میں 34 ارب ڈالر سے زیادہ کم ہو گئی۔گزشتہ سال صدارتی انتخابات میں ٹرمپ کی کامیابی کے بعد مسک کی دولت تقریباً 500 ارب ڈالر تک پہنچ گئی تھی، اور دونوں کی قربت کو “سنہری دن” قرار دیا جا رہا تھا، لیکن حالیہ اختلاف اور باہمی الزام تراشی کے بعد جمعرات کو “ٹیسلا” کمپنی کے حصص گرنے سے صرف ایک دن میں مسک کی دولت میں 34 ارب ڈالر کی کمی واقع ہوئی۔العربیہ بزنس کے مطابق، جمعرات کے روز الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی کمپنی ٹیسلا کے حصص میں 14 فی صد کی کمی آئی، جو ڈیڑھ ماہ کے دوران کمپنی کا سب سے بڑا نقصان تھا۔بلوم برگ بلینیئرز انڈیکس کے مطابق، ایلون مسک اب بھی دنیا کے امیر ترین شخص ہیں اور ان کی موجودہ دولت 335 ارب ڈالر ہے۔ تاہم ایک دن میں 34 ارب ڈالر کی کمی تاریخ میں دوسری سب سے بڑی یومیہ کمی ہے، جو اس سے پہلے نومبر 2021 میں کمپنی کی خراب کارکردگی کے نتیجے میں دیکھی گئی تھی۔سرمایہ کاروں کو خدشہ ہے کہ صدر کے ساتھ تنازع سے ٹرمپ کے حامی ممکنہ صارفین خوف زدہ ہو سکتے ہیں، اور ٹیسلا کی فروخت پر اس کا منفی اثر پڑ سکتا ہے۔ واضح رہے کہ ایلون مسک کی سیاسی مداخلت پر پہلے ہی تنقید کی جا رہی ہے۔