ایمس دہلی میںجاریہ سال برڈ فلو سے پہلی موت

   

حیدرآباد۔22جولائی (سیاست نیوز) ملک میں جاریہ سال برڈفلو کی پہلی موت نے ڈاکٹرس کو چوکنا کردیا ہے۔ آل انڈیا انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنس میں 12 سالہ بچہ کو
H5N1
وائرس کی توثیق کے بعد اس کا علاج جاری تھی لیکن دوران علاج بچہ کی موت واقع ہوگئی۔ برڈ فلو کی اس پہلی موت کے ساتھ ہی انتظامیہ نے وارڈ عملہ کو قرنطینہ کا فیصلہ کیا ہے ۔ کہا جا رہاہے کہ معائنوں کے بعد انہیں قرنطینہ سے نکلنے کی اجازت دی جائیگی۔ ڈاکٹرس نے بتایا کہ فوت ہونے والے سے رابطہ میں آنے والوں کو وائرس نے متاثر کیا ہے یا نہیں اس کا جائزہ لینا ضروری ہے۔ ماہرین نے بتایا کہ برڈ فلو وائرس زندہ اور مردہ پرندوں سے پھیل سکتا ہے اور ناک و منہ کے ذریعہ داخل ہوسکتا ہے برڈ فلو مریضوں کی ابتدائی علامات میں نمونیا شامل ہے جو شدت اختیار کرنے لگتا ہے۔ ڈاکٹرس کا کہناہے کہ برڈ فلو کے ایک سے دوسرے انسان کو پھیلنے کے امکانات کم ہیں لیکن کوئی خطرہ مول نہیں لیا جاسکتا اسی لئے ممکنہ احتیاط کی جا رہی ہے ۔