ای ڈی نے کانگریس قائد شیوکمار کو دہلی کی عدالت میں پیش کیا

,

   

خوفزدہ نہیں ہوں گے ، سخت سوالات کرتے رہیں گے : کانگریس ، دہلی اور کرناٹک میں احتجاجی مظاہرے

نئی دہلی ۔ 4ستمبر ۔( سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس کرناٹک کے قائد ڈی کے شیوکمار کو ای ڈی کی جانب سے رقومات کی غیرقانونی منتقلی کے جرم میں گرفتار کیا گیا تھا ۔ آج اُنھیں دہلی کی عدالت میں پیش کیا گیا ۔ اُنھیں منگل کی رات گرفتار کیا گیا تھا ۔ جج اجئے کمار کہار کے اجلاس پر پیش کیا گیا ۔ قبل ازیں اُن کا طبی معائنہ رام منوہر لوہیا ہاسپٹل میں کروایا گیا ۔ سینئر ایڈوکیٹ ابھیشیک منو سنگھوی اور ڈی کرشنن اُن کی پیروی کریں گے ۔ 57 سالہ شیوکمار کنکاپورہ حلقہ کی کرناٹک اسمبلی میں نمائندگی کرتے ہیں ۔ ای ڈی نے منگل کے دن ان سے چوتھی بار پوچھ تاچھ کی تھی ۔ تفتیش کے طویل اجلاس کے بعد شیوکمار کو انسداد رقومات غیرقانونی منتقلی قانون کے تحت گرفتار کرلیا تھا ۔ اُنھیں کرناٹک ہائیکورٹ کی ہدایت پر ای ڈی کے اجلاس پر پیش ہونا پڑا تھا کیونکہ عدالت نے ان کی درخواست مسترد کردی تھی جس میں اُنھوں نے اُن کے نام جاری سمنس کو چیلنج کیا تھا ۔ محکمہ انکم ٹیکس نے شیوکمار پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ایس کے شرما کو زبردست رقم باقاعدہ حوالہ کے ذریعہ روانہ کرتے تھے ۔ اُن کے دیگر تین معاون ملزم تھے ۔ دریں اثناء کانگریس نے کہا کہ وہ شیوکمار کی گرفتاری سے خوفزدہ نہیں ہوگی اور مرکز کی بی جے پی زیرقیادت حکومت پر سخت سوالا ت کی بوچھار کرتی رہے گی ۔ کانگریس نے کہا کہ این ڈی اے کی 96 روزہ میعاد کے دوران جبکہ حکومت کی دوسری میعاد شروع ہوئی ہے تین الفاظ میں بیان کیا جاسکتا ہے جبر ، انتشار اور نیراج ۔ کانگریس کے ترجمان منیش تیواری نے معاشی انحطاط کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر اور آسام میں غیرمعلنہ ایمرجنسی نافذ کی گئی ہے ۔ آسام میں قطعی این آر سی کی اشاعت کے بعد ایسا کیا گیا ہے ۔ حکومت نریندر مودی کی دوسری میعاد میں ہر محاذ پر ناکام ہوچکی ہے ۔ بنگلورو سے موصولہ اطلاع کے بموجب کئی علاقوں میں ریاست کرناٹک میں چہارشنبہ کے دن احتجاجی مظاہرے سینئر کانگریس قائد ڈی کے شیوکمار کی نئی دہلی میں ای ڈی کی جانب سے گرفتاری کے سلسلے میں کئے گئے ۔ سڑکوں کی ٹائر جلاکر ناکہ بندی کرنے کی کوشش کی گئی ۔ احتیاطی اقدام کے طورپر انتظامیہ نے سرکاری بسوں کی کل رات سے کنکاپورا روانگی منسوخ کردی تھی ۔ کانگریس قائد کی گرفتاری کے خلاف نئی دہلی میں بھی احتجاجی مظاہرے کئے گئے جہاں پولیس کے ارکان عملہ کے ساتھ احتجاجی مظاہرے کے دوران ہاتھا پائی بھی ہوئی ۔ مظاہرین حکومت کے خلاف نعرہ بازی کررہے تھے اور وزیراعظم مودی وہ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے پتلے این ایس یو آئی دفتر کے روبرو جلائے گئے تھے ۔ بنگلورو سے موصولہ اطلاع کے بموجب ریاستی وزیرداخلہ نے چہارشنبہ کے دن کرناٹک کے کئی علاقوں میں ڈی کے شیوکمار کی ای ڈی کی جانب سے گرفتاری کے خلاف احتجاجی مظاہروں کو ریاستی وزیر بسوراج رومائی نے قانون شکنی قرار دیا اور کہاکہ نظم و قانون کی صورتحال برقرار رکھنے کیلئے ضروری اقدامات کئے جائیں گے ۔ ریاستی بی جے پی نے کہا کہ تحقیقاتی محکموں کو مستحکم ثبوت سابق وزیر ڈی کے شیوکمار کے خلاف حاصل ہے ۔ بی جے پی نے کانگریس کے اس الزام کو مسترد کردیا کہ گرفتاری کے پیچھے انتقامی سیاست کارفرما ہے ۔ انھوں نے کہاکہ کانگریس قائدین کی گرفتاری کو انتقامی سیاست قرار دینا آج کل فیشن بن گیا ہے ۔ اگر کوئی قانون شکنی کرے تو چاہے وہ کانگریس قائد ہو اُس کی گرفتاری لازمی ہے ۔ اس کے پیچھے سیاسی مفادات حاصلہ کارفرما نہیں ہوتے ۔ راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ شیوکمار کی گرفتاری غیرقانونی رقومات کی منتقلی کے مقدمہ کے سلسلے میں ہوئی ہے اور سابق چیف منسٹر ایچ ڈی کمارا سوامی نے شیوکمار کی گرفتاری کو انتقامی سیاست قرار دیتے ہوئے بی جے پر جو الزام عائد کیا ہے وہ سراسر بے بنیاد ہے ۔