حیدرآباد۔ 18مارچ (یو این آئی) ریاست کے تین دارالحکومتوں کی تجویز کے خلاف آندھراپردیش کے دارالحکومت امراوتی کے کسانوں کا احتجاج 92دن بھی جاری ہے ۔امراوتی کے حدود والے 29دیہاتوں کے عوام نے احتجاج کیا،ان کی حمایت بعض لیڈران،عوامی نمائندوں اور عوامی تنظیموں نے کی۔ان کے اس احتجاج کے باوجود حکومت اپنے فیصلہ پر مصر ہے ۔اس احتجاج کے سبب پولیس نے سکریٹریٹ جانے والے راستوں پر چوکسی اختیار کی ہے اور پولیس کا بھاری بندوبست دیکھا گیا تاکہ کوئی بھی ناگہانی نہ ہونے پائے۔ اس احتجاج کے موقع پر سکریٹریٹ جانے والی ہر گاڑی کی تلاشی لی گئی۔ ان کسانوں نے تین دارالحکومتوں کی وزیراعلی وائی ایس جگن موہن ریڈی کے اقدام اور اس خصوص میں ریاستی اسمبلی میں بل کی منظوری کی شدید مخالفت کی۔ان احتجاجیوں نے حکومت کے خلاف نعرے بازی کی اور مطالبہ کیا کہ تین دارالحکومتوں کے قدم سے حکومت دستبردار ہوجائے ۔کسانوں کا کہنا ہے کہ امراوتی میں انفراسٹرکچر تیار ہے اور تین دارالحکومتوں کی کوئی ضرورت ہی نہیں ہے ۔ کسانوں نے واضح کیا کہ ان کو ایک ہی دارالحکومت چاہئے جس کا وعدہ ریاستی اور مرکزی حکومتوں نے ان کی اراضیات نئے دارالحکومت کی تعمیر کے لئے لیتے وقت کیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ جب حکومت نے امراوتی کو دارالحکومت بنانے کا اعلان کیا تھا تو اس وقت کی اپوزیشن وائی ایس آرکانگریس پارٹی نے بھی اس کو قبول کیا تھا اور اس پر کوئی اعتراض نہیں کیا تھا تاہم اب وائی ایس آرکانگریس سیاسی فائدہ اٹھانے کے لئے تمام علاقہ میں اشتعال انگیزی کو ہوا دے رہی ہے ۔ کسانوں نے الزام لگایا کہ تین دارالحکومتوں کے اعلان کے ذریعہ وزیراعلی ریاست کو تقسیم کررہے ہیں۔