’بادشاہ کی جان کو خطرہ نہ ہو تو وہ جنگ نہیں سیاست ‘

,

   

ناکام حکومتیں جنگ کا سہارا لیتی ہیں ، حکومت پرنوجوت سنگھ سدھو کی شدید تنقید
نئی دہلی۔ 2 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس رہنما اور پنجاب کے وزیر نوجوت سنگھ سدھو نے کہا کہ ناکام حکومتیں جنگ کا سہارا لیتی ہیں۔ آپ اپنے کھوکھلے سیاسی مقاصد کیلئے اور کتنے بے قصور لوگوں اور جوانوں کی قربانی لوگے۔ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدہ حالات میں سدھو نے چانکیہ کے ایک قول کو ٹوئیٹ کیا ہے۔ سدھو کے ٹوئٹ کے مطابق ’’جس جنگ میں بادشاہ کی جان کو خطرہ نہ ہو، اس کو جنگ نہیں سیاست کہتے ہیں: چانکیہ‘‘ اس ٹوئٹ میں انہوں نے سوال اٹھایا، ناکام حکومتیں جنگ کا سہارا لیتی ہیں۔ آپ اپنے کھوکھلے سیاسی مقاصد کیلئے اور کتنے بے قصور لوگوں اور جوانوں کی قربانی لوگے۔ اس سے پہلے سدھو نے گزشتہ جمعرات کو اس بات پر زور دیا کہ سرحد پار فعال دہشت گرد تنظیموں سے متعلق طویل مدتی حل کیلئے بات چیت اور ڈپلومیٹک پریشر اہم ہوگا۔ کرکٹر سے رہنما بنے سدھو نے ’’دیو ہیو اے چوائس‘‘ (ہمارے پاس اختیار ہے، عنوان کے 2 صفحہ کے بیان میں کہا : میں اپنے اس یقین کے ساتھ کھڑا ہوں کہ سرحد کے اندر اور اس کے پار سے آپریٹنگ دہشت گرد تنظیموں کی موجودگی اور سرگرمیوں کا طویل مدتی تلاش کرنے میں بات چیت اور ڈپلومیٹک پریشر اہم رول ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت کا حل امن، وکاس اور ترقی ہے۔ بیروزگار، نفرت اور ڈر نہیں‘‘۔ کانگریسی رہنما نے یہ بیان ایسے وقت پر دیا جب پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے چہارشنبہ کو امن کی بات کی تھی اور سرحد پر بڑھتی کشیدگی کے درمیان ہندوستان کو بات چیت کی دعوت دی تھی۔ ساتھ انہوں نے فضائیہ کے پائیلٹ ونگ کمانڈر ابھینندن ورتھمان کو رہا کرنے کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس اصول کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے ہیں کہ کچھ لوگوں کی سرگرمیوں کے لئے پوری کمیونٹی کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جاسکتا۔ غور طلب ہے کہ جموں و کشمیر کے پلوامہ میں 14 فروری کو پاکستان کی ایک دہشت گرد تنظیم کے خودکش حملے میں 40 سی آر پی ایف جوانوں کے شہید ہونے کے واقعہ کی کڑی مذمت کرتے ہوئے سدھو نے سوال کیا تھا کہ کیا کچھ لوگوں کی سرگرمیوں کیلئے پورے ملک کو ذمہ دار ٹھہرایا جاسکتا ہے۔