بلدیہ کے اجلاس میں بی آر ایس ارکان کے رویہ کی مذمت، شہر کے عوامی نمائندوں کے ساتھ اجلاس
حیدرآباد ۔30۔جنوری (سیاست نیوز) حیدرآباد کے انچارج وزیر پونم پربھاکر نے گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے اجلاس میں بی آر ایس کی جانب سے بجٹ کی منظوری میں رکاوٹ پیدا کرنے پر سخت تنقید کی ۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے پونم پربھاکر نے کہا کہ بجٹ کی منظوری کیلئے اجلاس طلب کیا گیا تھا لیکن بی آر ایس کارپوریٹرس نے جان بوجھ کر رکاوٹ پیدا کی۔ جی ایچ ایم سی کا بجٹ حیدرآباد کی ترقی سے متعلق اہمیت کا حامل ہے لیکن بی آر ایس کو شہر کی ترقی سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی حیدرآباد کے برانڈ امیج کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں اور کئی اہم پراجکٹس کی منصوبہ بندی کی گئی۔ پونم پربھاکر نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کا ہر کسی کو اختیار حاصل ہے اور کانگریس پارٹی سامنا کرنے کیلئے تیار ہے۔ بجٹ کی منظوری میں رکاوٹ دراصل حیدرآباد کی ترقی میں رکاوٹ پیدا کرنا ہے۔ بجٹ کی منظوری میں رکاوٹ پر بی آر ایس قائدین عوام کو جواب دیں۔ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے بعد گزشتہ 10 برسوں میں بی آر ایس نے حیدرآباد کی ترقی کو نظر انداز کردیا تھا ۔ کانگریس نے ایک سال میں حیدرآباد کی جامع ترقی کا منصوبہ بنایا ہے۔ حیدرآباد کی ترقی کانگریس دور حکومت میں ہوئی تھی اور دوبارہ کانگریس حکومت ترقیاتی منصوبہ پر عمل پیرا ہے۔ پونم پربھاکر نے جی ایچ ایم سی اجلاس سے قبل اپنی قیامگاہ پر گریٹر حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے عوامی نمائندوں کا اجلاس طلب کیا۔ وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی ڈی سریدھر بابو کے علاوہ صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ ، ارکان مقننہ جناب عامر علی خاں ، پروفیسر کودنڈا رام ، ایم ایس پربھاکر، پرکاش گوڑ ، ڈی ناگیندر ، مہیندر ریڈی اور گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن میں کانگریس کے کارپوریٹرس نے اجلاس میں شرکت کی اور بی آر ایس کی جانب سے تحریک عدم اعتماد کی صورت میں حکمت عملی پر غور کیا گیا۔1