کھٹمنڈو ۔ 10 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ایک 35 سالہ نیپالی خاتون اور اس کے دو بیٹے دم گھٹنے سے ہلاک ہوگئے جو ایک ایسی جھونپڑی میں محوخواب تھے جس میں کوئی کھڑکی نہیں تھی۔ خاتون کو دراصل یہاں توہم پرستی کے تحت ماہواری کے دوران اچھوت سمجھتے ہوئے ایک الگ تھلگ جھونپڑی میں رکھے جانے کی رسم پر عمل کرتے ہوئے رکھا گیا تھا۔ اس نے منگل کی رات کو اپنے دو بیٹوں جن کی عمر 9 اور 12 سال کی تھی، کے ساتھ رات کا کھانا کھایا اور پھر سونے کیلئے جھونپڑی میں چلی گئی۔ اس نے سردیوں کی وجہ سے جھونپڑی کو گرم رکھنے کیلئے قریب میں آگ جلائی تھی چونکہ جھونپڑی میں نہ کھڑکی تھی اور نہ ہی ہوا کے گزرنے کا کوئی راستہ تھا، لہٰذا آگ کے دھویں کی وجہ سے تینوں دم گھٹ کر ہلاک ہوگئے۔ یہ واقعہ نیپال کے ضلع یجورہ میں رونما ہوا جبکہ متوفی خاتون کا نام امبابوہورا بتایا گیا ہے۔ دوسری صبح جب امبا کی ساس نے جھونپڑی کا دروازہ کھولا تو تینوں کو مردہ پایا۔ اس واقعہ کی مزید تحقیقات جاری ہے۔