بنگلورو میں شانِ رسالتؐ میں گستاخی کی مذموم حرکت ، پرتشدد احتجاج، پولیس فائرنگ

,

   

2 افراد ہلاک ، 60 پولیس اہلکار زخمی ، دو پولیس اسٹیشن کے حدود میں کرفیو نافذ ، فوری شکایت درج کرنے سے پولیس کے گریز کے بعد عوام برہم ہوگئے

بنگلورو ۔ بنگلورو میں آج رات سوشیل میڈیا پر شان رسالتؐ میں گستاخی والے پوسٹ پر اچانک تشدد پھوٹ پڑا اور مسلمانوں نے زبردست احتجاج منظم کیا ۔ تیز رفتاری سے پیش آئے واقعات میں عوام نے رکن اسمبلی کے مکان کے باہر دھرنا منظم کیا اور گاڑیوں وغیرہ کو آگ بھی لگادی ۔ تفصیلات کے بموجب ایک کانگریس رکن اسمبلی کے کسی قریبی رشتہ دار نے سوشیل میڈیا پر ایک پوسٹ کرتے ہوئے شانِ رسالتؐ میں گستاخی کی تھی ۔ اس پوسٹ کے وائرل ہوتے ہی عوام میں شدید بے چینی اور برہمی پیدا ہوگئی اور وہ رکن اسمبلی کی قیامگاہ پر جمع ہوگئے ۔ عوام نے شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے رکن اسمبلی کی قیامگاہ کے باہر گاڑیوں کو نذر آتش کردیا ۔ بعض پولیس اہلکاروں کی گاڑیاں بھی جلادی گئیں ۔ صورتحال اس قدر بگڑ گئی کہ حالات پر قابو پانے پولیس کو فائرنگ کرنی پڑی ۔ فائرنگ میں دو افراد ہلاک ہوگئے جبکہ کچھ زخمی بھی ہوئے ہیں ۔ صورتحال کی سنگینی اور کشیدگی کو دیکھتے ہوئے شہر کے دو پولیس اسٹیشنوں کے حدود میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ شہر میں امتناعی احکام بھی لاگو کردیئے گئے ۔ اطلاعات کے مطابق پولیس کے رویہ نے بھی عوام کو مزید برہم کردیا تھا کیونکہ جب رکن اسمبلی کے رشتہ دار نوین نامی گستاخ نے یہ پوسٹ کیا تو کچھ مقامات پر مقامی عوام نے پولیس میں شکایت درج کروانے کی کوشش کی ۔

تاہم پولیس نے شکایت درج کرنے کے بجائے انہیں باہمی طور پر مسئلہ کی یکسوئی کا مشورہ دیا ۔ اس پر عوام برہم ہوگئے اور پرتشدد احتجاج کیا ۔ احتجاجیوں کا مطالبہ تھا کہ پولیس فوری کارروائی کرے اور گستاخ کو گرفتار کیا جائے ۔ اطلاعات ملی ہیں کہ ہجوم نے دو مقامات پر پولیس اسٹیشنوں پر حملہ کی بھی کوشش کی جس پر وہاں ہوائی فائرنگ بھی کی گئی ۔ رکن اسمبلی کے مکان کے باہر بھی ہجوم نے جمع ہوکر توڑ پھوڑ کی ۔ دعویٰ کیا گیا ہے کہ ہجوم نے رکن اسمبلی کے مکان پر بھی حملہ کرنے کی کوشش کی ۔ ہجوم کی جانب سے گاڑیوں وغیرہ کو آگ لگائے جانے کے بعد وہاں پر فائر بریگیڈ بھیجے گئے ۔ پولیس کی بھاری فورس متعین کردی گئی اور سینئر عہدیدار بھی جائے واقعہ پر پہونچ گئے ۔ کمشنر پولیس بنگلورو بھی فوری وہاں پہونچ گئے اور حالات پر قابو پانے کیلئے ضروری اقدامات کئے گئے ۔ رکن اسمبلی نے کچھ ہی دیر بعد ایک ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے عوام سے پرسکون رہنے کی اپیل کی اور کہا کہ کچھ شرانگیز عناصر نے یہ گستاخانہ حرکت کی ہے جس کی جانچ کی جائے گی ۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ پوچھ تاچھ کیلئے نوین کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور اس کا دعویٰ ہے کہ سوشیل میڈیا کی پوسٹ اس نے نہیں کی ہے بلکہ اس کے اکاؤنٹ کو ہائیک کیا گیا ہے ۔ کرناٹک کے وزیر داخلہ نے بھی شہر کی عوام سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی اور کہا کہ سارے واقعہ کی مکمل تحقیقات کرتے ہوئے کارروائی کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس صورتحال پر قابو پانے کیلئے ہرممکن اقدامات کررہی ہے ۔ہجوم کے پرتشدد احتجاج اور سنگباری میں 60 پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں ۔ کچھ احتجاجی بھی زخمی ہی