بنگلور: بی جے پی رکن اسمبلی اروند لمبا والی کا ایک ویڈیو ٹوئٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد بنگلور میں بنگلہ دیشی تارکین وطن کی جھونپڑیوں کو منہدم کردیا گیا ہے۔ جس کے نتیجہ میں ہزاروں افراد بے گھر ہوگئے ہیں۔لمبا والی نے افواہ اڑائی تھی کہ بنگلور کے کریا منا اگراہا را علاقہ میں شانتی ٹاؤن کی ان جھو نپڑیوں میں بنگلہ دیشی غیرقانونی تارکین وطن مقیم ہیں۔ان جھونپڑیوں کو اتور کو منہدم کرنے کے بعد لوگوں کو زمین کا تخلیہ کرنے کا حکم دیا گیا۔ متاثرین میں آسام‘ تریپورہ اور شمالی کرناٹک کے کئی لوگ بھی شامل ہیں۔
برہاٹ بنگلور مہانگر پالیکا نے مکتوب میں کہا کہ غیر قانونی بنگلہ دیشی پناہ گزینوں نے شیڈس بناکر رہنے لگے اور علاقہ کو سلم میں تبدیل کردیا او ر اطراف کے ماحول کو خراب کرنے لگے۔بنگلور پولیس نے 11 جنوری کو سروے نمبر 35/2کے مالک کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ شیڈس منظوری کے بغیر تعمیر کئے گئے ہیں۔پولیس کا دعوی ہے کہ شیڈس میں غیرقانون بنگلہ دیشی تارکین وطن ہیں۔ بی جے پی رکن اسمبلی کے ٹوئٹ کے بعد انہدام کی یہ کارروائی کی گئی۔ آسام سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے بتایا کہ ہم بنگلہ دیشی نہیں ہیں۔ ہم ہندوستای ہیں۔ہم روزگار کے سلسلہ میں یہاں آئے تھے اور یہاں رہنے لگے۔ شمالی کرناٹک کے رہنے والے ایک شخص نے بتایا کہ ہم لوگ بنگلہ دیشی نہیں ہے۔
ہم ہندوستانی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہم یہاں اپنی بیوی اور تین بچوں کے ساتھ مقیم تھے۔ اب نہیں معلوم کہاں رہیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ یہاں مکانات تعمیر کرنے والے مزدور کا کام کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ ان متاثرین کے پاس آدھار کارڈس‘ پیان کارڈ س‘ ووٹر آئی ڈی کارڈ س اور آسام کے باشندوں کے پاس این آر سی میں نام شامل ہونے کاثبوت بھی ہے۔ انہوں نے عہدیداروں کو یہ تمام دستاویزات بتائی تھیں اس کے باوجود انہیں بے گھر کردیا گیا۔