بولیویا کے سابق صدر کیخلاف انتخابی دھاندلیوں کی تحقیقات

   

لاپاز، 10 جون (یو این آئی) بولیویا کے قانونی نظام نے انتخابی گڑبڑی کے الزامات پر سابق صدر ایوو مورالس کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے ۔ یہ تحقیقات اس احتجاج کی وجہ سے کی جا رہی ہے جس میں ان سے دوبارہ الیکشن لڑنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے ۔اٹارنی جنرل راجر ماریاکا نے پیر کے روز ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے وزارت انصاف کی طرف سے مورالس کے خلاف کچھ مجرمانہ جرائم کے لیے دائر کی گئی شکایت کا ازالہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔شکایت میں مورالس پر دہشت گردی جیسی سرگرمی، انتخابی عمل میں رکاوٹ، آئینی تجاویز کی نافرمانی، عوامی خدمات میں خلل ڈالنے اور ریاستی املاک کو تباہ کرنے کے ساتھ ساتھ سڑکوں پر رکاوٹیں ڈالنے کا الزام لگایا گیا ہے ۔حکومت نے کہا کہ اس کے پاس ایسے شواہد ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ سابق صدر نے اپنے حامیوں کو شہروں کا گھیراؤ کرنے کا حکم دیا تھا، جب انتخابی افسران نے 17 اگست کو ہونے والے عام انتخابات میں چوتھی مدت کے لیے ان کی کوشش کو مسترد کردیا تھا۔گزشتہ ہفتے سے ملک بھر میں تقریباً 20 اہم نقل و حمل کے مقامات پر کھڑی کی گئی رکاوٹیں خاص طور پر کوچابامبا محکمہ پر مرکوز ہیں۔ متاثرہ علاقوں میں جھڑپوں اور سپلائی میں کمی کی اطلاع ملی ہے ۔