بچکنڈہ، 21 مارچ (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) کاماریڈی ضلع بچکنڈہ منڈل کے ہسگول گاؤں میں پیش آئے بہار کے مزدور منیش کمار یادو کے سنسنی خیز قتل کا معمہ بچکندہ پولیس نے محض چند دنوں میں حل کر لیا، پولیس نے خفیہ اطلاع کی بنیاد پر اصل قاتل عنتو کمار کو گرفتار کر کے عدالتی تحویل میں دے دیا، تفصیلات کے مطابق منیش کمار یادو (عمر 17 سال)، ساکن بھوجپوری ضلع، بہار، جو اپنے چچا سبھاش یادو کے ساتھ کاماریڈی ضلع کے اسگول گاؤں میں مزدوری کے لیے آیا تھا، 19 ستمبر 2024 کی رات پراسرار طور پر لاپتہ ہو گیا تھا، اگلی صبح اس کی لاش ایک کھیت سے برآمد ہوئی، جس کے بعد پولیس نے مقدمہ کرائم نمبر 235/2024 U/S 194 BNSS کے تحت درج کرکے تحقیقات کا آغاز کیا تفتیش کے دوران یہ سنسنی خیز انکشاف ہوا کہ عنتو کمار کی بیوی ممتا اور مقتول منیش یادو کے درمیان پرانے تعلقات تھے، جس کی خبر عنتو کو مل چکی تھی، غیرت اور انتقام کی آگ میں جلتے ہوئے، عنتو نے اپنے ساتھی نند کشور کے ساتھ مل کر منیش کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا، عنتو کمار نے 7 ستمبر 2024 کو پونے سے اسگول پہنچ کر نند کشور کے ساتھ ٹھہر گیا اور مناسب موقع کی تاک میں رہا۔ بالآخر، 19 ستمبر کی رات 8 بجے دونوں نے مل کر منیش یادو کو شراب پلانے کے بہانے سردار شیڈ میں بلوایا اور کثرت سے شراب نوشی کروائی۔ جب وہ مکمل طور پر بے ہوش ہو گیا، تو عنتو اور نند کشور نے لوہے کی ٹوکری سے اس کے سر پر پے در پے وار کیے، جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا۔ قتل کے بعد، دونوں قاتلوں نے لاش کو شیڈ کے پیچھے تْگار کھیت میں پھینک دیا اور خون کے نشانات مٹا کر استعمال شدہ ٹوکری کو شیڈ کے قریب چھوڑ دیا۔ وہیں سے ایک گاڑی (TG 16 T 0220) لے کر بیدر پہنچے اور گاڑی وہیں چھوڑ کر بہار فرار ہو گئے۔ قتل کے بعد، عنتو کمار مزدوری کے پیسے لینے کے لیے 20 مارچ کو دوبارہ اسگول آیا، جہاں پہلے سے الرٹ بچکندہ پولیس نے اسے گرفتار کر لیا۔ دورانِ تفتیش، اس نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا۔