بھوپال میں مقیم بہت سی کمیونٹی نے کی شادی کے قبل شوٹنگ کی مخالفت، مدھیہ پردیش کے وزیر نے کی حمایت

,

   

بھوپال: ہندوستان میں شادی سے پہلے کی شوٹنگ عام ہوگئی ہے۔ جوڑے یہ محسوس کرتے ہیں کہ ان اور فوٹو گرافر کے مابین تعلقات کو بہتر بنانا ضروری ہے۔ یہ عام طور پر شادی سے دو سے تین ماہ قبل ہوتا ہے۔

تاہم ، معاشرے کا ایک طبقہ یہ محسوس کرتا ہے کہ یہ ’فحش‘ ہے۔

بھوپال میں گجراتی ، جین اور سندھی برادری کے لوگوں نے شادی سے پہلے کی شوٹنگوں پر پابندی عائد کرکے ایک اہم فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے پابندی کی خلاف ورزی کرنے والے خاندانوں کا بائیکاٹ کرنے کی بھی دھمکی دی ہے۔

شادی سے پہلے کی شوٹنگ کو ’غلط‘ قرار دیتے ہوئے گجراتی کمیونٹی کے قومی جنرل سکریٹری سنجے پٹیل نے کہا کہ یہ فیصلہ اس وقت لیا گیا تھا کہ جس موسم میں شادیاں زیادہ ہوتی ہیں۔

بھوپال جین سماج کے صدر پرمود ہمانشو جین نے کہا کہ ان کے روحانی گرو نے اسے “فحش” قرار دیا ہے۔ ادھر بھوپال سندھی برادری کے صدر بھگوان داس اسرانی نے کہا کہ وہ بھی اس روایت پر پابندی عائد کرنے کی قرارداد پاس کریں گے۔

مدھیہ پردیش کے تعلقات عامہ کے وزیر پی سی شرما نے بھی اس روایت پر پابندی کے فیصلے کی حمایت کی۔ انہوں نے کہا کہ روایت ہندوستانی ثقافت کا حصہ نہیں ہے۔