بھگوان رام نابالغ ہیں، نہ ان کی جائیداد کو خریدا جاسکتا ہے اور نہ ہی چھینا جاسکتا ہے۔ رام للا کے وکیل کا دعوی

,

   

نئی دہلی: سپریم کورٹ میں ایودھیا جنم بھومی۔ بابری مسجد زمین تنازعہ سماعت نویں دن میں شامل ہوگئی ہیں۔ رام جنم بھومی پونرودار سمیتی کے وکیل سی ایس ویدھ ناتھ نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ بھگوا ن ہمیشہ نابالغ ہوتے ہیں او رنابالغ کی جائیداد نہ چھینی جاسکتی ہے اور نہ اس پر قبضہ کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ متنازعہ اراضی صرف بھگوان کی ہے۔ رام للا کے وکیل سی ایس ویدھ ناتھ نے چیف جسٹس آ ف انڈیا رنجن گوگوئی کی صدارت والی پانچ رکنی آئینی بنچ کے سامنے یہ دلیل پیش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ زمین بھگوان رام کی جائے پیدائش ہے اس لئے کوئی بھی وہاں مسجد بناکر اس پر قبضہ کا دعویٰ نہیں کرسکتا۔

آئینی بنچ میں جسٹس ایس اے بوبڈے، جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس اشوک بھوشن او رجسٹس عبدالنظیر بھی شامل تھے۔ ویدھ ناتھ نے بتایا کہ قبضہ کرکے ایشور کا حق چھین نہیں سکتے۔جنم بھومی کے تئیں لوگو ں کی عقیدت ہی کافی ہے۔انہوں نے کہا کہ مورتی رکھنا اس مقام کو مزید متبرک بنادیتا ہے۔ رام للا وراجمان کے وکیل نے ویدھ ناتھ نے کہا کہ متنازعہ مقام ہمارے اصول، عقیدت اور یقین کی بنیادپر ایک مندر ہے۔ہمارا ماننا ہے کہ بابر نے وہاں کبھی کوئی مسجد بنائی ہی نہیں او رہندو لوگ وہاں پر ہمیشہ پوجا کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس مقام کو جنم بھومی کہتے ہیں جبکہ مسجد کے حامی کے مطابق وہ جگہ جنم بھومی نہیں ہے۔ سماعت کل تک کے لئے ملتوی رہے گی۔