حکام اور عوامی نمائندوں کی مبینہ بے حسی، راہگیروں بالخصوص طلبہ و خواتین کو دشواریاں
حیدرآباد ۔14۔ ستمبر (سیاست نیوز) پرانے شہر کی ترقی کے بارے میں حکومت اور عوامی نمائندوں کی جانب سے بلند بانگ دعوے کئے جاتے ہیں لیکن آج بھی کئی علاقے ایسے ہیں جہاں ڈرینج اور بارش کے پانی کی نکاسی کا موثر نظام نہیں ہے۔ بارش کے ساتھ ہی نشیبی علاقوں کے مکانات اور دکانات میں پانی داخل ہوجاتا ہے ۔ ہر سال مانسون کی آمد سے قبل گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن اور بلدی نظم و نسق کی جانب سے منصوبہ کی تیاری کا اعلان کیا جاتا ہے لیکن بارش کے ساتھ ہی منصوبہ دکھائی نہیں دیتا۔ بہادر پورہ کے علاقہ میں گزشتہ کئی دنوں سے عوام کو سڑک پر بہنے والے گندہ پانی سے دشواریوں کا سامنا ہے ۔ بہادر پورہ منڈل آفس کو روزانہ سینکڑوں افراد اپنے کاموں کے سلسلہ میں رجوع ہوتے ہیں لیکن انہیں سڑک پر بہنے والے گندہ پانی سے گزرنا پڑ رہا ہے ۔ مرد حضرات پانی سے بچ کر کسی طرح آگے بڑھ سکتے ہیں لیکن خواتین کو کافی مشکلات پیش آرہی ہیں۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ مساجد کو نماز کیلئے جانے والے مصلیوں کو گندہ پانی سے بچنا مشکل ہوچکا ہے ۔ مقامی عوامی نمائندوں سے بارہا نمائندگی کی گئی لیکن کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔ بتایا جاتا ہے کہ بہادر پورہ منڈل آفس کے عہدیداروں میں بھی حکام کی توجہ مبذول کرائی لیکن کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔ مقامی افراد نے شکایت کی ہے کہ موریوں کے پانی کے ساتھ قریب میں واقع مسلخ سے نکلنے والا گندہ پانی بھی مسلسل سڑکوں پر بہہ رہا ہے ۔ پیدل راہ گیروں کو پانی سے بچنا دشوار ہوچکا ہے۔ علاقہ میں بلا لحاظ مذہب و ملت بسنے والے افراد نے حکام سے اپیل کی ہے کہ فوری نئی ڈرینج لائین کی تنصیب کا کام انجام دیں اور موجودہ لائین کی صفائی کے ذریعہ سڑکوں پر پانی کے بہاؤ کو روکیں ۔ مسلسل پانی کے نتیجہ میں مچھروں کی افزائش ہورہی ہے جس سے عوام مختلف وبائی امراض کا شکار ہوسکتے ہیں۔ ایسے وقت جبکہ ملک میں نپاہ وائرس کے پھیلنے کا خطرہ منڈلا رہا ہے، مقامی افراد نے فوری پانی کے بہاؤ کو روکنے کی مانگ کی ہے۔ مسلخ سے نکلنے والے پانی کیلئے علحدہ پائپ لائین کی ضرورت ہے۔ صبح کے اوقات میں اسکول جانے والے طلبہ کو دشواری پیش آرہی ہے کیونکہ زیادہ تر طلبہ اپنے اسکولوں کو پیدل جاتے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ واٹر ورکس اور جی ایچ ایم سی کے عہدیدار اس معاملہ میں ایک دوسرے کو ذمہ دار قرار دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مقامی رکن اسمبلی کو فوری علاقہ کا دورہ کرتے ہوئے عوام کو راحت پہنچانی چاہئے ۔