سروے میں انکشاف‘این ڈی اے کو معمولی برتری
پٹنہ۔25؍ستمبر ( ایجنسیز ): بہار اسمبلی انتخابات میں سیدھا مقابلہ این ڈی اے اور عظیم اتحاد کے درمیان ہوگا تاہم تازہ سروے سے پتہ چلتا ہے کہ این ڈی اے کو معمولی برتری حاصل ہے۔ انتخابات میں مسلم ووٹر فیصلہ کن کردار ادا کر سکتے ہیں۔بہار اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان جلد ہونے والا ہے۔ انتخابات سے قبل سیاسی پارٹیاں ہوم ورک کرنے میں جٹ گئی ہیں۔ این ڈی اے اور گرینڈ الائنس دونوں اتحادمیں سیٹوں کے بٹوارے پربات چیت جاری ہے لیکن ابھی تک بات بن نہیں پائی ہے۔ ادھر ایک حالیہ سروے نے انتخابی ماحول کودلچسپ بنایا ہے۔The Ascendia کےBattle of Bihar 2025سروے کے مطابق انتخاب ات میں این ڈی اے اور عظیم اتحاد کے بیچ سخت مقابلہ ہوگا۔ سروے کے نتائج کے مطابق، این ڈی اے کو معمولی برتری حاصل ہوتی دکھائی دے رہی ہے لیکن یہ برتری فیصلہ کن نہیں ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ مقابلہ کانٹے کا ہوگا۔ خاص طور پر مسلم ووٹروں نے اس بار گرینڈ الائنس کی ٹنشن میں اضافہ کردیا ہے۔بہار کی سیاست میں مسلم ووٹروں کا اہم کردار رہا ہے۔ مسلم ریاست کی کل آبادی کاتقریباً 17فیصدہیں۔ 2020 کے انتخابات میں گرینڈ الائنس کو مسلمانوں کے تقریباً 75فیصد ووٹ ملے تھے جبکہ مجلس کو تقریباً 17فیصد ووٹ حاصل ہوئے تھے۔ یہ تقسیم کئی سیٹوں پر مہاگٹھ بندھن کیلئے مہنگی ثابت ہوئی۔ تیجسوی یادوکی پارٹی نے اس بار ابھی تک اے آئی ایم آئی ایم کے ساتھ اتحاد نہیں کیا ہے۔2024 کے لوک سبھا انتخابات میں مسلم ووٹروں نے خود کو مجلس سے دور کر لیا اور گرینڈ الائنس کی تائید کی۔ عظیم اتحاد کو 83 فیصد ووٹ ملے۔ تاہم 2025 کے اسمبلی انتخابات میں ان کا عدم اطمینان صاف نظر آرہا ہے۔ سروے کے مطابق اس بار مسلم ووٹر محتاط ہیں۔ وہ فیصلہ کر رہے ہیں کہ گرینڈ الائنس کو اپنی مکمل حمایت دیں یا دیگر آپشنز پر غور کریں۔سروے کے مطابق مسلمانوں کی عدم اطمینانی کی ایک بڑی وجہ سیاسی نمائندگی کی کمی ہے۔ راہول گاندھی اور تیجسوی یادو کی حالیہ ’ووٹر رائٹس یاترا‘ میں مسلم لیڈروں کے لیے مناسب جگہ نہ ہونے سے عدم اطمینانی کو تقویت ملی ہے۔ مسلمان کا ایک گوشہ ٹکٹوں کی تقسیم اور نائب وزیر اعلیٰ کے عہدے کی مانگ کررہا ہے۔پرشانت کشور (پی کے) بھی اس بار انتخابی میدان میں ہیں۔ وہ مسلم کمیونٹی کو زیادہ نمائندگی دینے کی بات کر رہے ہیں۔ تاہم سروے بتاتے ہیں کہ مسلم رائے دہندگان پرشانت کشور کے بارے میں شکوک و شبہات میں مبتلا ہیں۔