مشکوک و مشتبہ ای وی ایمس پر ووٹ ڈالنے سے گریز کیلئے ٹوئیٹر پر آن لائین تحریک
حیدرآباد۔8فروری(سیاست نیوز) ملک میں الکٹرنک ووٹنگ مشینوں کی کارکردگی مشتبہ ہوتی جا رہی ہے اور الیکشن کمیشن آف انڈیا کی جانب سے ای وی ایم کو نقائص سے پاک قرار دئیے جانے کے باوجود بھی الکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی کارکردگی کے متعلق سوالات اٹھائے جانے لگے ہیں۔ سرکردہ صحافی دلیپ منڈل نے اپنے ٹوئیٹر اکاؤنٹ کے ذریعہ ایک تحریک شروع کرنے کا اعلان کیا ہے اور اس تحریک میں ای وی ایم کے ذریعہ ووٹ نہ ڈالنے کا اعلان کیا ہے اس تحریک کو ملا جلا ردعمل حاصل ہونے لگا ہے لیکن انہوں نے جو سوال اٹھایا ہے اس پر کئی لوگوں نے اپنی جانب سے اتفاق کا اظہار کرتے ہوئے اس تحریک کو عام کرنے کا اعلان کیا ہے۔ دلیپ منڈل نے ہندی میں لکھے گئے ٹوئیٹ میں اس بات کا اعلان کیا ہے کہ ’’ ایک ابھیان لوک تنتر کی رکھشا کے نام‘‘ بھارتیہ سنویدھان مجھے ووٹ نہ ڈالنے کی آزادی دیتا ہے ۔ میں ای وی ایم سے ووٹ نہیں ڈالونگا‘مجھے یہ پتہ نہیں چلتا کہ میرا ووٹ کس کو جا رہا ہے۔اس ٹوئیٹ میں انہوں نے اس تحریک کو آگے بڑھانے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ مشین کے ذریعہ راپئے دہی میں حصہ نہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے ہی الیکشن کمیشن کو بیالٹ پیپر پر واپسی کیلئے راضی کیا جاسکتا ہے۔ حالیہ عرصہ میں سیاسی جماعتوں کے وفود نے بھی الیکشن کمیشن آف انڈیا سے ملاقات کرتے ہوئے اس بات کی نمائندگی کی تھی کہ بیالٹ پیپر کے پرانے طریقہ کو واپس لایا جائے لیکن الیکشن کمیشن نے اس نمائندگی کو مستردکرتے ہوئے اس بات کا دعوی کیا کہ ہندستان میں استعمال کی جانے والی الکٹرانک ووٹنگ مشین محفوظ ہیں اور ان سے کسی قسم کی چھیڑ چھاڑ ممکن نہیں ہے لیکن ان کے اس دعوؤں کے باوجود چیف منسٹر آندھرا پردیش مسٹراین چندرابابو نائیڈو نے مرکزی الیکشن کمیشن سے نمائندگی کرتے ہوئے کہا کہ عام انتخابات میں رائے دہی کے بعد کم از کم 50 فیصد وی وی پیاٹ کی گنتی کو یقینی بنایا جائے تاکہ شہریوں کو مشین کے ساتھ رائے دہی کے عمل پر اعتماد برقرار رہ سکے ۔ انہو ںنے کہا تھا کہ ملک میں عوام کا رائے دہی کے نظام پر سے اعتماد کمزور ہوتا جا رہاہے اسی لئے الیکشن کمیشن کو قبل از وقت اس بات کا اعلان کرنا چاہئے کہ وہ رائے شماری میں 50 فیصد وی وی پیاٹ کی گنتی کو یقینی بنائیں گے۔ مسٹر دلیپ منڈل کے ٹوئیٹ پر ملا جلا رد عمل ظاہر کیا جا رہاہے اور کہا جا رہاہے کہ اگر انہیں ووٹنگ مشین پر ووٹ کے استعمال سے اعتراض ہے تو وہ ایسا نہ کریں دوسروں کو ترغیب نہ دیں بعض لوگوں نے ان کی اس تحریک کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں عوام کا جمہوریت پر سے اعتماد ختم ہونے سے بچانے کیلئے ضروری ہے کہ الکٹرانک ووٹنگ مشینوں کو برخواست کرتے ہوئے سابقہ طریقۂ کار کو بحال کیا جائے ۔