بیویاں گذارا الاؤنس طلب کریں تو شوہر دیوالیہ : سپریم کورٹ

   

نئی دہلی ۔ 22 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) دو بیویاں جن کے تعلقات اپنے شوہروں سے کشیدہ ہیں، اگر یہ کہنا شروع کریں کہ وہ ناگفتہ بہہ حالات میں زندگی گذار رہی ہیں چنانچہ انہیں گذارا الاونس چاہئے تو سپریم کورٹ کے کہنے کے بموجب شوہر دیوالیہ ہوجائیں گے۔ سپریم کورٹ نے یہ تبصرہ اس وقت کیا جبکہ ایک نامور دواخانہ میں ملازمت کرنے والا ایک ڈاکٹر ملازمت جاری رکھنے پر مجبور ہوگیا کیونکہ اس کی بیوی نے جو اس کے کشیدہ تعلقات رکھتی تھی، گذارا الاؤنس کا مطالبہ کیا تھا۔ جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس ہیمنت گپتا پر مشتمل سپریم کورٹ کی بنچ نے پیر کے دن اس تنازعہ میں دخل اندازی سے انکار کردیا۔ تاہم آندھراپردیش ہائیکورٹ کی جانب سے عبوری گذارا الاؤنس کے طور پر کشیدہ تعلقات والی بیوی کو 15 ہزار روپئے ادا کرنے کے حکم کی توثیق کردی۔ بنچ نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہیکہ ایک بچہ کی دیکھ بھال کیلئے 15000 روپئے ماہانہ معاوضہ ناکافی ہے۔ آج کل جیسے ہی بیویاں گذارا الاؤنس طلب کرتی ہیں شوہر یہ کہنا شروع کرتے ہیں کہ وہ دیوالیہ ہوچکے ہیں۔ وہ اپنی بیوی کو صرف اس لئے چھوڑ نہیں سکتے کہ وہ گذارا الاؤنس طلب کرنے لگے گی اور نوکری اس لئے ترک نہیں کرسکتے کہ انہیں گذارا الاؤنس ادا کرنا پڑے گا۔ شوہر کے وکیل صفائی نے کہا کہ سپریم کورٹ اس گذارا الاؤنس کی رقم میں کمی کرنا چاہئے کیونکہ یہ حد سے زیادہ ہے لیکن سپریم کورٹ نے ان کے دلائل کو مسترد کرتے ہوئے ہائیکورٹ کے فیصلہ کی توثیق کردی۔