بی آر ایس اور بی جے پی جھوٹوں کا کھیل ناٹو ناٹو کھیل رہے ہیں

,

   

مجلس کی بی آر ایس اور بی جے پی کو مدد ، تلنگانہ میں مافیا راج ، تین اسمبلی حلقہ جات میں انتخابی ریالیوں سے پرینکا گاندھی کا خطاب
حیدرآباد ۔27۔نومبر (سیاست نیوز) کانگریس قائد پرینکا گاندھی نے ریمارک کیا کہ بی آر ایس اور بی جے پی جھوٹوں کا کھیل کھیلتے ہوئے انتخابی اسٹیج پر ناٹو ناٹو کر رہے ہیں۔ انہوں نے کے سی آر کی خاندانی کرپٹ حکومت کے خاتمہ کے لئے عوام سے اپیل کی اور تلنگانہ میں ترقی اور روزگار کے نئے سویرے کا وعدہ کیا۔ پرینکا گاندھی نے تلنگانہ میں کانگریس کی انتخابی مہم کے تحت آج بھونگیر ، گدوال اور کوڑنگل اسمبلی حلقہ جات میں انتخابی ریالیوں سے خطاب کرتے ہوئے بی آر ایس ، بی جے پی اور مجلس کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ یہ تینوں پارٹیاں ایک دوسرے کی مدد کر رہی ہیں تاکہ مرکز اور تلنگانہ میں اقتدار باقی رہے۔ پرینکا گاندھی نے کہا کہ عوام کو دھوکہ دینے والے اسٹیج پر ناٹو ناٹو کھیل کرتے ہیں ، حالانکہ یہ لوگ مذہب اور ذات پات کی بنیاد پر سیاست کر رہے ہیں۔ عوام کی خدمت ان کا مقصد نہیں ۔ ایک طرف بی جے پی ، بی آر ایس اور مجلس ہے تو دوسری طرف کانگریس ان تینوں کا مقابلہ کر رہی ہے ۔ کانگریس زیر اقتدار ریاستوں میں وعدوں کی تکمیل کا حوالہ دیتے ہوئے پرینکا گاندھی نے کہا کہ کرناٹک ، راجستھان اور چھتیس گڑھ میں وعدوں پر عمل آوری کی گئی۔ کانگریس چاہتی ہے کہ تلنگانہ میں سماج کا ہر طبقہ خوشحال رہے۔ پرینکا گاندھی نے کہا کہ بی آر ایس حکومت فارم ہاؤز سے چلتی ہے جبکہ کانگریس کی نئی حکومت عوامی سکریٹریٹ سے چلائی جائے گی ۔ بی آر ایس حکومت میں اراضی اور شراب مافیا کا راج ہے جبکہ کانگریس کرپشن کا مکمل خاتمہ کرے گی ۔ کے سی آر خاندان کے افراد کو کابینہ میں اہم قلمدان دیئے گئے ہیں اور صرف اسی خاندان کو روزگار ملا ہے جبکہ 30 لاکھ نوجوان بیروزگار ہیں۔ انہوں نے تلنگانہ میں 2 لاکھ سرکاری ملازمتوں پر تقررات ، زرعی شعبہ کو 24 گھنٹے برقی سربراہی اور ہر ضلع میں انٹرنیشنل اسکول کے قیام کا وعدہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ غریب لڑکیوں کی شادی پر ایک لاکھ روپئے اور ایک تولہ سونا دیا جائے گا ۔ حکومت پر مساجد کی اراضی حاصل کرنے اور مجلس پر اوقافی جائیدادوں پر قبضہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے پرینکا گاندھی نے کہا کہ ترقی اور فلاح و بہبود کا نیا سویرا کانگریس پارٹی تلنگانہ میں چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ عوام تبدیلی کا فیصلہ کرچکے ہیں اور 30 نومبر کو ووٹ کے ذریعہ اپنا فیصلہ سنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے عوام بکاؤ نہیں ہیں بلکہ وہ اپنے حقوق کے لئے جدوجہد کرنا جانتے ہیں۔ بی آر ایس کی بدعنوان حکمرانی کا خاتمہ کرنے کیلئے کانگریس پارٹی کو ایک موقع دینے کی پرینکا گاندھی نے عوام سے اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کی تشکیل میں سینکڑوں نوجوانوں کی قربانیاں شامل ہیں لیکن ریاست کی تشکیل کے بعد صرف کے سی آر خاندان کو فائدہ پہنچا ہے۔ نوجوانوں نے روزگار اور تابناک مستقبل کا خواب دیکھا تھا جو 10 برسوں میں چکنا چور ہوگیا ۔ انہوں نے کہاکہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ کے سی آر حکومت کی نیت بھی بدل گئی۔ صرف اپنے خاندان اور مخصوص صنعت کاروں کو فائدہ پہنچایا گیا۔ انہوں نے ایک لاکھ کروڑ کے کرپشن کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ایک بھی پراجکٹ کمیشن کے بغیر مکمل نہیں ہوا ہے ۔ حکومت کی اسکیمات میں عوام سے کمیشن طلب کیا جاتا ہے۔ بی آر ایس قائدین محلوں میں آرام کر رہے ہیں اور ان کے پاس عوام سے ملاقات کے لئے وقت نہیں ہے ۔ جو دولت عوام سے لوٹی گئی کانگریس پارٹی اسے عوام کے بینک اکاؤنٹس میں جمع کرانے کیلئے 6 ضمانتوں پر عمل کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے تمام اہم اثاثہ جات مودی نے اڈانی اور امبانی کے حوالے کردیئے ہیں۔ اڈانی کی ایک دن کی آمدنی 1600 کروڑ ہے جبکہ کسان کی آمدنی صرف 27 روپئے ہے۔ پرینکاگاندھی کے عام جلسوں میں ہزاروں کی تعداد میں عوام نے شرکت کی اور کانگریس قائد نے انتخابی مہم کے اختتام کا حوالہ دیتے ہوئے انتہائی جذباتی انداز میں رائے دہندوں سے اپیل کی کہ تلنگانہ میں نیا سویرا لانے کیلئے کانگریس کو موقع دیں۔ صدر پردیش کانگریس ریونت ریڈی اور دوسروں نے مخاطب کیا۔