بی آر ایس ‘ بی جے پی و مجلس ایک ہیں ‘ تینوں کو شکست دینے اور کانگریس کی تائید کی اپیل

,

   

کے سی آر حکومت 100 دن کی مہمان ۔ بی آر ایس ‘ بی جے پی رشتہ دار پارٹی ۔تکو گوڑہ میں کانگریس کا زبردست جلسہ عام ۔سابق صدر راہول گاندھی کا پرجوش خطاب

کے سی آر ‘ مودی و اسد اویسی ایک دوسرے کی مددکیلئے ہمیشہ تیار رہتے ہیں : راہول
مودی ‘ اپنوں کے خلاف کارروائی نہیں کرتے ‘ اسی لئے کے سی آر اور اسد اویسی محفوظ
کانگریس عوام کو پیسہ لوٹانا چاہتی ہے ‘ مودی اڈانی کو فائدہ پہونچا رہے ہیں
کانگریس جہاں بی جے پی سے مقابلہ کیلئے جاتی ہے مجلس وہاںرکاوٹ پیدا کرتی ہے

حیدرآباد۔/17 ستمبر، ( سیاست نیوز) کانگریس پارٹی نے ورکنگ کمیٹی اجلاس کے دوسرے دن زبردست جلسہ عام کے ذریعہ اسمبلی انتخابات کی مہم کا بگل بجادیا ہے۔ کانگریس کے سرکردہ قائدین سونیا گاندھی، راہول گاندھی اور ملکارجن کھرگے نے تلنگانہ میں کانگریس کے اقتدار کیلئے بی آر ایس، بی جے پی اور مجلس کو شکست دینے کی عوام سے اپیل کی ہے۔ قائدین نے کہا کہ بی آر ایس، بی جے پی اور مجلس تینوں آپس میں ایک ہیں اور وہ نہیں چاہتے کہ تلنگانہ میں کانگریس برسراقتدار آئے جو حقیقی معنوں میں عوام کی بھلائی چاہتی ہے۔ جلسہ عام میں شریک لاکھوں افراد نے عہد کیا کہ وہ آئندہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی تائید کریں گے۔ شہر کے مضافاتی علاقہ تکو گوڑہ میں جلسہ عام سروں کا سمندر دکھائی دے رہا تھا اور جلسہ گاہ کے تقریباً 2 کلو میٹر تک راستے بند تھے اور اضلاع سے لوگ مسلسل جلسہ میں شرکت کیلئے پہنچ رہے تھے۔ کانگریس نے وجئے بھیری کے نام سے یہ جلسہ عام منعقد کیا اور حکومت کی رکاوٹوں کے باوجود لاکھوں افراد کی شرکت نے یہ ثابت کردیا کہ تلنگانہ میں عوام تبدیلی چاہتے ہیں۔ کانگریس کے سابق صدر راہول گاندھی نے کے سی آر، نریندر مودی اور اسد الدین اویسی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ تینوں ہمیشہ ایک دوسرے کی مدد کیلئے تیار رہتے ہیں۔ راہول گاندھی نے کہا کہ پارلیمنٹ میں ہر موقع پر بی آر ایس نے بی جے پی حکومت کی تائید کی۔ کسان بل، صدر جمہوریہ اور نائب صدر جمہوریہ کا انتخاب، جی ایس ٹی اور جس کسی مسئلہ پر ضرورت پڑی بی آر ایس نے بی جے پی کی تائید کی۔ انہوں نے کہاکہ جلسہ عام کو ناکام بنانے کیلئے تینوں پارٹیوں نے اُسی دن پروگرام رکھا لیکن کانگریس کے جلسہ عام میں رکاوٹ پیدا کرنے میں ناکام رہے۔ راہول گاندھی نے کہا کہ ملک میں تحقیقاتی ایجنسیاں سی بی آئی، ای ڈی اور انکم ٹیکس اپوزیشن قائدین کا تعاقب کررہے ہیں اور ان کے خلاف مقدمات درج کئے جاتے ہیں لیکن کے سی آر اور مجلس کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں کیا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی اپنے لوگوں پر کبھی بھی کارروائی نہیں کرتے حالانکہ کے سی آر کی بدعنوانیاں عروج پر ہیں۔ نریندر مودی دراصل بی آر ایس اور مجلس کو اپنا جانتے ہیں اسی لئے ان پر کوئی کارروائی نہیں کی جاتی۔ کے سی آر نے کرپشن کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے لیکن تحقیقاتی ایجنسیاں خاموش ہیں۔ راہول گاندھی نے کہا کہ سونیا گاندھی جو وعدہ کرتی ہیں اس پر بہر صورت عمل کردکھاتی ہیں۔ 2004 میں تلنگانہ عوام سے علحدہ ریاست کی تشکیل کا وعدہ کیا گیا تھا۔ عوام نے علحدہ تلنگانہ کے خواب کی تکمیل کیلئے اپنے خون پسینہ کی قربانی دی اور سونیاگاندھی نے عوامی جذبات کا احترام کرتے ہوئے علحدہ ریاست تشکیل دی۔ راہول گاندھی نے کہا کہ بی آر ایس دراصل بی جے پی رشتہ دار سمیتی ہے اور تمام تر فائدے چیف منسٹر اور ان کے افراد خاندان کو ہورہے ہیں۔ کانگریس نے تلنگانہ اس لئے تشکیل نہیں دیا کہ اس سے کے سی آر اور ان کے افراد خاندان کو فائدہ پہنچے۔ ایک خاندان کے فائدہ کیلئے ہم نے تلنگانہ نہیں بنایا بلکہ غریبوں، کسانوں، مزدوروں اور خواتین کی بھلائی کیلئے نئی ریاست تشکیل دی۔ گذشتہ 9 برسوں میں مذکورہ طبقات کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ کانگریس نے ریاست کی تشکیل کی ضمانت دی تھی جسے سونیا گاندھی نے پورا کردکھایا۔ راہول گاندھی نے کہا کہ آئندہ 100 دنوں میں تلنگانہ کی بی آر ایس سرکار باقی نہیں رہے گی اور اس کے زوال کو کوئی طاقت روک نہیں سکتی۔ بی جے پی اور مجلس بھی بی آر ایس کے زوال کو روک نہیں پائیں گے اور حکومت کا بدلنا طئے ہے۔ راہول گاندھی نے کانگریس کی جانب سے تلنگانہ میں 6 ضمانتوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت برسراقتدار آتے ہی پہلے کابینہ کے اجلاس میں ضمانتوں کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کرناٹک میں 5 ضمانتوں کی تکمیل کا حوالہ دیا اور کہا کہ بی جے پی پروپگنڈہ کررہی تھی کہ کانگریس وعدوں پر عمل نہیں کرے گی لیکن کانگریس نے پہلے کابینی اجلاس میں عمل آوری کا آغاز کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ 9 برسوں میں بی آر ایس حکومت نے آپ کی دولت کو لوٹا ہے۔ کالیشورم پراجکٹ میں ایک لاکھ کروڑ کی لوٹ کی گئی۔ دھرانی پورٹل کے ذریعہ دلتوں اور کسانوں کی اراضیات چھین لی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کی اسکیمات کی نام پر دولتمند کسانوں کو فائدہ پہنچایا گیا۔ غریبوں کیلئے مکانات کی تعمیر کا وعدہ پورا نہیں ہوا۔ پبلک سرویس کمیشن کے امتحانی پرچہ جات کا افشاء عمل میں آیا۔ تلنگانہ میں 2 لاکھ سرکاری جائیدادیں مخلوعہ ہیں۔ کانگریس پارٹی آپ کو آپ کا پیسہ واپس لوٹانا چاہتی ہے۔ نریندر مودی اڈانی کو فائدہ پہنچارہے ہیں وہ دنیا کے امیر ترین شخص بن چکے ہیں۔ مودی اور کے سی آر میں پارٹنر شپ کا الزام عائد کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ کے سی آر کے خلاف بدعنوانیوں کا کوئی مقدمہ درج نہیں کیا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس جہاں کہیں بی جے پی سے مقابلہ کیلئے پہنچتی ہے مجلس وہاں پہنچ کر رکاوٹ پیدا کرتی ہے۔ یہ تینوں آپس میں پارٹنر شپ کی طرح ہیں اور ملکر کام کرتے ہیں۔ راہول گاندھی نے عوام سے وعدہ کیا کہ اگر کانگریس کو برسراقتدار لایا گیا تو 6 وعدوں کی فوری تکمیل کی جائے گی۔