بی آر ایس قائدین کے گھمنڈ و تکبر سے پارٹی کو نقصان پہنچا

   

صدرنشین تلنگانہ قانون ساز کونسل جی سکھیندر ریڈی کا سنسنی خیز الزام
حیدرآباد ۔ 20 اپریل (سیاست نیوز) صدرنشین تلنگانہ قانون ساز کونسل جی سکھیندر ریڈی نے سنسنی خیز ریمارکس کرتے ہوئے کہا کہ بی آر ایس قیادت اور قائدین کا گھمنڈ و تکبر سر چڑھ کر بول رہا ہے جس کی وجہ سے اسمبلی انتخابات میں بی آر ایس پارٹی کو شکست ہوئی ہے۔ باوجود اس کے بی آر ایس پارٹی قائدین کے رویہ میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی قیادت اعتماد سے محروم ہوگئی جس کی وجہ سے بی آر ایس کے قائدین پارٹی سے مستعفی ہوکر دوسری پارٹیوں میں شامل ہورہے ہیں۔ جی سکھیندر ریڈی نے کہا کہ ریاست کے اضلاع نلگنڈہ، کھمم، محبوب نگر، نظام آباد میں بی آر ایس کی شکست کیلئے متذکرہ اضلاع کے وزراء ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ پارٹی کے اندرونی اختلافات اور مسائل سے اس وقت کے چیف منسٹر اور بی آر ایس کے سربراہ کے سی آر کو واقف کراچکے ہیں مگر کے سی آر نے اس پر کوئی توجہ نہیں دی بلکہ ان پر ہی بھروسہ کیا گیا جس کا نتیجہ آج عوام کے سامنے موجود ہے۔ اسمبلی انتخابات سے 6 ماہ قبل سے ہی کے سی آر نے پارٹی قائدین کو ملاقات کرنے کا وقت نہیں دیا۔ انتخابات سے قبل عوام کا پارٹی سے رابطہ ختم ہوگیا تھا۔ پارٹی کیلئے خدمات انجام دینے والے کارکنوں اور قائدین کو کوئی اہمیت نہیں دی گئی ۔ اسمبلی انتخابات میں شکست کے بعد افسوس کرتے ہوئے فارم ہاؤز میں رہنے والے کے سی آر کو سمجھانے کی کوشش کی گئی مگر وہ نہیں سنے۔ انہوں نے کہا کہ جتنا نقصان پہنچنا ہے پارٹی کو پہنچ چکا ہے۔ اگر اب بھی محاسبہ نہیں کیا گیا اور غلطیوں کا ازالہ نہیں کیا گیا تو پارٹی کو مزید نقصان ہوگا۔ صدرشین تلنگانہ قانون ساز کونسل جی سکھیندر ریڈی نے کہا کہ انہیں کسی کی مہربانی سے عہدے حاصل نہیں ہوئے وہ عوامی قائد ہیں۔ میرا فرزند امیت ریڈی لوک سبھا انتخابات میں مقابلہ کرنے کا خواہشمند تھا مگر ضلع کے قائدین نے ساتھ نہیں دیا جس کی وجہ سے میرا فرزند مقابلے سے دستبردار ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ وقت ہی ان کے فرزند کا سیاسی مستقبل طئے کرے گا۔2